You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا محمد بن يوسف، عن إسرائيل، عن أبي إسحاق، عن البراء، قال لما نزلت {لا يستوي القاعدون من المؤمنين} قال النبي صلى الله عليه وسلم ادعوا فلانا . فجاءه ومعه الدواة واللوح أو الكتف فقال اكتب لا يستوي القاعدون من المؤمنين والمجاهدون في سبيل الله . وخلف النبي صلى الله عليه وسلم ابن أم مكتوم فقال يا رسول الله أنا ضرير. فنزلت مكانها {لا يستوي القاعدون من المؤمنين غير أولي الضرر والمجاهدون في سبيل الله }
Narrated Al-Bara: When the Verse:-- Not equal are those of the believers who sit (at home), (4.95) was revealed, the Prophet said, Call so-and-so. That person came to him with an ink-pot and a wooden board or a shoulder scapula bone. The Prophet said (to him), Write: 'Not equal are those believers who sit (at home) and those who strive and fight in the Cause of Allah. Ibn Um Maktum who was sitting behind the Prophet then said, O Allah's Messenger ! I am a blind man. So there was revealed in the place of that Verse, the Verse:-- Not equal are those of the believers who sit (at home) except those who are disabled (by injury, or are blind or lame etc.) and those who strive and fight in the Cause of Allah. (4.95)
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، ان سے اسرائیل نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے بیان کیا اور ان سے حضرت براءبن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب آیت ” لا یستوی القاعدون من المومنین “ نازل ہوئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فلاں ( یعنی زید بن ثابت رضی اللہ عنہ ) کو بلاؤ ۔ وہ اپنے ساتھ دوات اور تختی یا شانہ کی ہڈی لے کر حاضر ہوئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لکھو ۔ ” لا یستوی القاعدون من المومنین والمجاہدون فی سبیل اللہ “ ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نے جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے موجود تھے ، عرض کیا یا رسول اللہ ! میں نابینا ہوں ۔ چنانچہ وہیں اس طرح آیت نازل ہوئی ” لایستوی القاعدون من المومنین غیر اولی الضرر والمجاہدون فی سبیل اللہ “
آیت کا تر جمہ یہی ہے کہ سوائے معذور لوگوں کے جہاد سے بیٹھ رہنے والے اور جہاد میں شرکت کرنے والے مؤمنین برابر نہیں ہو سکتے۔ مجاہدین فی سبیل اللہ کا درجہ بہت بلند ہے۔