You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ قَالَ سَمِعْتُ طَاوُسًا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ قَوْلِهِ إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قُرْبَى آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَجِلْتَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ بَطْنٌ مِنْ قُرَيْشٍ إِلَّا كَانَ لَهُ فِيهِمْ قَرَابَةٌ فَقَالَ إِلَّا أَنْ تَصِلُوا مَا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ مِنْ الْقَرَابَةِ
Narrated Ibn `Abbas: That he was asked (regarding): Except to be kind to me for my Kinship with you.' (42.23) Sa`id bin Zubair (who was present then) said, It means here (to show what is due for) the relatives of Muhammad. On that Ibn `Abbas said: you have hurried in giving the answer! There was no branch of the tribe of Quraish but the Prophet had relatives therein. The Prophet said, I do not want anything from (you ) except to be Kind to me for my Kinship with you.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے شعبہ نے ، ان سے عبدالملک بن میسرہ نے بیان کیاکہ میں نے طاؤس سے سنا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد ” سوا رشتہ داری کی محبت کے “ متعلق پوچھا گیا تو سعید بن جبیر نے فرمایا کہ آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی قرابتداری مراد ہے ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس پر کہا کہ تم نے جلد بازی کی ۔ قریش کی کوئی شاخ ایسی نہیں جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قرابت داری نہ ہو ۔ آنحضرت نے ان سے فرمایا کہ تم سے صرف یہ چاہتا ہوں کہ تم اس قرابت داری کی وجہ سے صلہ رحمی کا معاملہ کرو جو میرے اور تمہارے درمیان میں موجود ہے ۔
وحاصل کلام ابن عباس ان جمیع قریش اقارب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ولیس المراد من الایۃ بنو ھاشم ونحوھم کما یتبادر الی الذھن من قول سعید بن جبیر یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہما کے قول کا مطلب یہ ہے کہ آیت میں اقارب نبوی سے مراد سارے قریش ہیں، خاص بنوہاشم مراد لینا صحیح نہیں ہے۔