You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْجُمُعَةِ وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ قَالَ قُلْتُ مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَمْ يُرَاجِعْهُ حَتَّى سَأَلَ ثَلَاثًا وَفِينَا سَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ وَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَى سَلْمَانَ ثُمَّ قَالَ لَوْ كَانَ الْإِيمَانُ عِنْدَ الثُّرَيَّا لَنَالَهُ رِجَالٌ أَوْ رَجُلٌ مِنْ هَؤُلَاءِ
Narrated Abu Huraira: While we were sitting with the Prophet Surat Al-Jumu'a was revealed to him, and when the Verse, And He (Allah) has sent him (Muhammad) also to other (Muslims).....' (62.3) was recited by the Prophet, I said, Who are they, O Allah's Messenger ? The Prophet did not reply till I repeated my question thrice. At that time, Salman Al-Farisi was with us. So Allah's Messenger put his hand on Salman, saying, If Faith were at (the place of) Ath-Thuraiya (pleiades, the highest star), even then (some men or man from these people (i.e. Salman's folk) would attain it.
مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے سلیمان بن ہلال نے بیان کیا ، ان سے ثور نے ، ان سے ابو الغیث سالم نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ” سورۃ الجمعہ “ کی یہ آیتیں نازل ہوئیں ۔ وآخرین منھم لما یلحقوا بھم الایۃ اور دوسرو ں کے لئے بھی جو ابھی ان میں شامل نہیں ہوئے ہیں ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہادی اور معلم ہیں ) بیان کیا میں نے عرض کی یا رسول اللہ ! یہ دوسرے کون لوگ ہیں ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ آخر یہی سوال تین مرتبہ کیا ۔ مجلس میں سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر ہاتھ رکھ کر فرمایا اگر ایمان ثریا پر بھی ہوگا تب بھی ان لوگوں ( یعنی فارس والوں ) میں سے اس تک پہنچ جائیں گے یا یوں فرمایا کہ ایک آدمی ان لوگوں میں سے اس تک پہنچ جائے گا ۔
دوسری روایت کئی آدمی سے بغیر شک کے مذکور ہے۔ قرطبی نے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جیسا فرمایا تھا ویسا ہی ہوا۔ بہت سے حدیث کے حافظ اور امام ملک فارس میں پیدا ہوئے۔ میں کہتا ہوں ان لوگوں سے صرف حضرت امام بخاری اور امام مسلم اور امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہم وغیرہ ہیں۔ یہ سب حدیث کے امام ملک فارس کے تھے اور رجل من ھٰولاء کی اگر روایت صحیح ہو تو اس سے حضرت امام بخاری مراد ہیں علم حدیث باسناد صحیح متصلہ اسی مرد کی ہمت مردانہ سے اب تک باقی ہے اور حنفیوں نے جو حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو اس سے لیا ہے تو ہم کو حضرت امام ابو حنیفہ کی فضیلت اور بزرگی میں اختلاف نہیں ہے مگر ان کی اصل ملک فارس سے نہ تھی بلکہ کابل سے تھی اور کابل بلاد فارس میں داخل نہیں ، اس لئے وہ اس حدیث کے مصداق نہیں ہو سکتے۔ علاوہ اس کے حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ مدت العمر فقہ اور اجتہاد میں مصروف رہے اور علم حدیث کی طرف ان کی توجہ بالکل کم رہی، اسی لئے وہ حدیث کے امام نہیں گنے جاتے اور نہ ائمہ حدیث جیسے امام بخاری وامام مسلم وغیرہ نے اپنی کتابوں میں ان سے روایت کی ہے بلکہ محمد بن نصر مروزی محدث کہتے ہیں حضرت امام ابو حنیفہ کی بضاعت حدیث میں بہت تھوڑی تھی اور خطیب نے کہا کہ امام ابو حنیفہ نے صرف پچاس مرفوع حدیثیں روایت کی ہیں، البتہ مجتہد امام مالک اورامام احمد بن حنبل اوراسحاق بن راہویہ اور اوزاعی اور سفیان ثوری اور حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہم ایسے کامل گزرے ہیں کہ فقہ اور حدیث میں بیک وقت امام تھے اللہ تعالیٰ ان سب سے راضی ہو اور ان کو درجات عالیہ عطا فرمائے۔ آمین ( وحیدی )