You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نَزَلَ جِبْرِيلُ بِالْوَحْيِ وَكَانَ مِمَّا يُحَرِّكُ بِهِ لِسَانَهُ وَشَفَتَيْهِ فَيَشْتَدُّ عَلَيْهِ وَكَانَ يُعْرَفُ مِنْهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ الْآيَةَ الَّتِي فِي لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ قَالَ عَلَيْنَا أَنْ نَجْمَعَهُ فِي صَدْرِكَ وَقُرْآنَهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ فَإِذَا أَنْزَلْنَاهُ فَاسْتَمِعْ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ عَلَيْنَا أَنْ نُبَيِّنَهُ بِلِسَانِكَ قَالَ فَكَانَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ أَطْرَقَ فَإِذَا ذَهَبَ قَرَأَهُ كَمَا وَعَدَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَوْلَى لَكَ فَأَوْلَى تَوَعُّدٌ
Narrated Ibn `Abbas: (as regards) Allah's Statement: Move not your tongue concerning (the Qur'an) to make haste therewith. (75.16) When Gabriel revealed the Divine Inspiration in Allah's Messenger , he (Allah's Messenger ) moved his tongue and lips, and that state used to be very hard for him, and that movement indicated that revelation was taking place. So Allah revealed in Surat Al-Qiyama which begins: 'I do swear by the Day of Resurrection...' (75) the Verses:-- 'Move not your tongue concerning (the Qur'an) to make haste therewith. It is for Us to collect it (Qur'an) in your mind, and give you the ability to recite it by heart. (75.16-17) Ibn `Abbas added: It is for Us to collect it (Qur'an) (in your mind), and give you the ability to recite it by heart means, When We reveal it, listen. Then it is for Us to explain it, means, 'It is for us to explain it through your tongue.' So whenever Gabriel came to Allah's Messenger ' he would keep quiet (and listen), and when the Angel left, the Prophet would recite that revelation as Allah promised him.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریرنے بیان کیا ، ان سے موسیٰ بن ابی عائشہ نے ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد ” لاتحرک بہ لسانک “ الایۃ یعنی آپ اس کو جلدی جلدی لینے کے لیے اس پر زبان نہ ہلایا کریں ، کے متعلق بتلایا کہ جب حضرت جبریل آپ پروحی نازل کرتے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زبان اور ہونٹ ہلایا کرتے تھے اور آپ پر یہ بہت سخت گزرتا ، یہ آپ کے چہرے سے بھی ظاہر ہوتا تھا ۔ اس لئے اللہ تعالیٰ نے وہ آیت نازل کی جو سورۃ ” لا اقسم بیوم القیامۃ “ میں ہے یعنی لا تحرک بہ لسانک الایۃ یعنی آپ اس کو جلدی جلدی لینے کے لئے اس پر زبان نہ ہلایا کریں ۔ یہ تو ہمارے ذمہ ہے اس کا جمع کر دینا اوراس کا پڑھوانا ، پھر جب ہم اسے پڑھنے لگیں تو آپ اس کے پیچھے یاد کرتے جایا کریں ۔ یعنی جب ہم وحی نازل کریں تو آپ غور سے سنیں ۔ پھر اس کا بیان کرادینا بھی ہمارے ذمہ ہے ۔ یعنی یہ بھی ہمارے ذمہ ہے کہ ہم اسے آپ کی زبانی لوگوں کے سامنے بیان کرادیں ۔ بیان کیا کہ چنانچہ اس کے بعد جب جبریل علیہ السلام وحی لے کر آتے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہوجاتے اور جب چلے جاتے تو پڑھتے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے وعدہ کیا تھا ۔ آیت ” اولیٰ لک فاولیٰ “ میں تہدید یعنی ڈرانا دھمکانا مراد ہے ۔