You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِشَةَ وَهِيَ بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ وَبَنَى بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعٍ وَمَكَثَتْ عِنْدَهُ تِسْعًا
Narrated 'Urwa: The Prophet wrote the (marriage contract) with `Aisha while she was six years old and consummated his marriage with her while she was nine years old and she remained with him for nine years (i.e. till his death).
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے اور ان سے عروہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے نکاح کیا تو ان کی عمر چھ سال کی تھی اور جب ان کے ساتھ خلوت کی تو ان کی عمر نو سال کی تھی اور وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نو سال تک رہیں ۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر اٹھارہ سال کی تھی۔ عرب جیسے گرم ملک میں عورتیں عموماًنو سال کی عمر میں بالغ ہوجایا کرتی تھیں۔ ابتدائے بلوغ کاتعلق موسم اور آب وہوا کے ساتھ بھی بہت حدتک ہے۔ بہت زیادہ گرم خطوں میں عورتیں اور مرد جلد بالغ ہوجاتے ہیں ، اس کے برعکس بہت زیادہ سرد خطوں میں اوسطاً اٹھارہ بیس سال میں ہوتا ہے لہٰذا یہ کوئی بعید از عقل نہیں ہے۔ اس بارے میں بعض علماءنے بہت سے تکلّفات کئے ہیں مگر ظاہر حقیقت یہی ہے جو روایت میں مذکور ہے تکلف کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ عرب میں نو سال کی لڑکیوں کابالغ ہوجا نابعید از عقل بات نہیں تھی اس کے مطابق ہی یہاں ہوا۔ واللہ اعلم با لصواب۔