You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَشْعَثِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَاتِّبَاعِ الْجِنَازَةِ وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ وَإِبْرَارِ الْقَسَمِ وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ وَإِفْشَاءِ السَّلَامِ وَإِجَابَةِ الدَّاعِي وَنَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ وَعَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَعَنْ الْمَيَاثِرِ وَالْقَسِّيَّةِ وَالْإِسْتَبْرَقِ وَالدِّيبَاجِ تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَالشَّيْبَانِيُّ عَنْ أَشْعَثَ فِي إِفْشَاءِ السَّلَامِ
Narrated Al-Bara' bin `Azib: The Prophet ordered us to do seven (things) and forbade us from seven. He ordered us to visit the patients, to follow the funeral procession, to reply to the sneezer (i.e., say to him, 'Yarhamuka-l-lah (May Allah bestow His Mercy upon you), if he says 'Al-hamduli l-lah' (Praise be to Allah), to help others to fulfill their oaths, to help the oppressed, to greet (whomever one should meet), and to accept the invitation (to a wedding banquet). He forbade us to wear golden rings, to use silver utensils, to use Maiyathir (cushions of silk stuffed with cotton and placed under the rider on the saddle), the Qasiyya (linen clothes containing silk brought from an Egyptian town), the Istibraq (thick silk) and the Dibaj (another kind of silk). (See Hadith No. 539 and 753).
ہم سے حسن بن ربیع نے بیان کیا ، کہاہم سے ابو الاحوص ( سلام بن سلیم ) نے بیان کیا ، ان سے اشعث بن ابی الشعثاءنے ، ان سے معاویہ بن سوید نے کہ براءبن عازب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سات کا موں کا حکم دیا اور سات کامو ں سے منع فرمایا ۔ ہمیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بیمارکی عیادت ، جنازہ کے پیچھے چلنے ، چھینکنے والے کے جواب دینے ( یرحمک اللہ یعنی اللہ تم پر رحم کرے ، کہنا ) قسم کو پورا کرنے ، مظلوم کی مدد کرنے ، سب کو سلام کرنے اور دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرنے کاحکم دیا تھا اور ہمیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے ، چاندی کے برتن استعمال کرنے ، ریشمی گدے ، قسیہ ( ریشمی کپڑا ) استبرق ( موٹے ریشم کا کپڑا ) اور دیباج ( ایک ریشمی کپڑا ) کے استعمال سے منع فرمایا تھا ۔ ابو عوانہ اور شیبانی نے اشعث کی روایت سے لفظ افشاءالسلام میں ابو الاحوص کی متابعت کی ہے ۔
مذکورہ باتیں صرف چھ ہیں ساتویں بات رہ گئی ہے جو خالص ریشمی کپڑا پہننے سے منع کرنا ہے اور ابرار القسم کا مطلب یہ ہے کہ کوئی مسلمان بھائی قسمیہ طور پر مجھ سے کسی کام کو کرنے کے لئے کہے تو اس کی قسم کو سچی کرنا بشرطیکہ وہ کوئی امر معصیت نہ ہو، یہ بھی ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق ہے۔