You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ قَالَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْأَلُ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَيْنَ أَنَا غَدًا أَيْنَ أَنَا غَدًا يُرِيدُ يَوْمَ عَائِشَةَ فَأَذِنَ لَهُ أَزْوَاجُهُ يَكُونُ حَيْثُ شَاءَ فَكَانَ فِي بَيْتِ عَائِشَةَ حَتَّى مَاتَ عِنْدَهَا قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَاتَ فِي الْيَوْمِ الَّذِي كَانَ يَدُورُ عَلَيَّ فِيهِ فِي بَيْتِي فَقَبَضَهُ اللَّهُ وَإِنَّ رَأْسَهُ لَبَيْنَ نَحْرِي وَسَحْرِي وَخَالَطَ رِيقُهُ رِيقِي
Narrated `Aisha: that during his fatal ailment, Allah's Apostle, used to ask his wives, Where shall I stay tomorrow? Where shall I stay tomorrow? He was looking forward to Aisha's turn. So all his wives allowed him to stay where he wished, and he stayed at `Aisha's house till he died there. `Aisha added: He died on the day of my usual turn at my house. Allah took him unto Him while his head was between my chest and my neck and his saliva was mixed with my saliva.
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، انہیں ان کے والد نے خبر دی اور انہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جس مرض میں وفات ہوئی ، اس میں آپ پوچھا کرتے تھے کہ کل میری باری کس کے یہاں ہے ۔ کل میری باری کس کے یہاں ہے ؟ آپ کو حضرت عائشہ کی باری کا انتظار تھا ۔ چنانچہ آپ کی تمام ازواج نے آپ کو اس کی اجازت دے دی کہ آنحضور جہاں چاہیں بیماری کے دن گزاریں ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر آگئے اور یہیں آپ کی وفات ہوئی ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اسی دن وفات ہوئی جو میری باری کا دن تھا اور اللہ تعالیٰ کا یہ بھی احسان دیکھو اس نے جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے یہاں بلایا تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک میرے سینے پر تھا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب دہن میرے لعاب دہن سے ملا ۔
حدیث کے آخری جملہ میں اس تازہ مسواک کی طرف اشارہ ہے جو عائشہ رضی اللہ عنہا نے دانتوں سے نرم کرکے آپ کو دی تھی۔