You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَهُ، فَتَزَوَّجَتْ زَوْجًا غَيْرَهُ فَطَلَّقَهَا، وَكَانَتْ مَعَهُ مِثْلُ الهُدْبَةِ، فَلَمْ تَصِلْ مِنْهُ إِلَى شَيْءٍ تُرِيدُهُ، فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ طَلَّقَهَا، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ [ص:44]، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ زَوْجِي طَلَّقَنِي، وَإِنِّي تَزَوَّجْتُ زَوْجًا غَيْرَهُ فَدَخَلَ بِي، وَلَمْ يَكُنْ مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ الهُدْبَةِ، فَلَمْ يَقْرَبْنِي إِلَّا هَنَةً وَاحِدَةً، لَمْ يَصِلْ مِنِّي إِلَى شَيْءٍ، فَأَحِلُّ لِزَوْجِي الأَوَّلِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تَحِلِّينَ لِزَوْجِكِ الأَوَّلِ حَتَّى يَذُوقَ الآخَرُ عُسَيْلَتَكِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ»
Narrated `Aisha: A man divorced his wife and she married another man who proved to be impotent and divorced her. She could not get her satisfaction from him, and after a while he divorced her. Then she came to the Prophet and said, O Allah's Apostle! My first husband divorced me and then I married another man who entered upon me to consummate his marriage but he proved to be impotent and did not approach me except once during which he benefited nothing from me. Can I remarry my first husband in this case? Allah's Apostle said, It is unlawful to marry your first husband till the other husband consummates his marriage with you.
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو معاویہ نے بیان کیا ، کہاہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک شخص رفاعی نے اپنی بیوی ( تمیمہ بنت وہب ) کو طلاق دے دی ، پھر ایک دوسرے شخص سے ان کی بیوی نے نکاح کیا لیکن انہوں نے بھی ان کو طلاق دے دی ۔ ان دوسرے شوہر کے پاس کپڑے کے پلو کی طرح تھا ۔ عورت کو اس سے پورا مزہ جیسا وہ چاہتی تھی نہیں ملا ۔ آخر عبدالرحمن نے تھوڑے ہی دنوں رکھ کر اس کو طلاق دے دی ۔ اب وہ عورت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میرے شوہر نے مجھے طلاق دے دی تھی ، پھر میں نے ایک دوسرے مرد سے نکاح کیا ۔ وہ میرے پاس تنہائی میں آئے لیکن ان کے ساتھ تو کپڑے کے پلو کی طرح کے سو ا اور کچھ نہیں ہے ۔ کل ایک ہی بار اس نے مجھ سے صحبت کی وہ بھی بیکار ( دخول ہی نہیں ہوا اوپر ہی اوپر چھو کر رہ گیا ) کیا اب میں اپنے پہلے خاوند کے لیے حلال ہو گئی ؟ آپ نے فرمایا تو اپنے پہلے خاوند کے لیے حلال نہیں ہو سکتی جب تک دوسرا خاوند تیری شیرینی نہ چکھے ۔
تشریح : یعنی جب تک اچھی طرح دخول نہ ہو۔ اس سے ثابت ہوا کہ صرف حشفہ کا فرج میں داخل ہوجانا تحلیل کے لیے کافی ہے۔ امام حسن بصری نے انزال کی بھی شرط رکھی ہے۔ یہ حدیث لا کر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہ ثابت کیا کہ عورت کا حکم کھانے پینے کی طرح نہیں ہے۔ بلکہ وہ حقیقتاً حلال یا حرام ہوتی ہے جیسے اس حدیث میں ہے کہ پہلے خاوند کے لیے حلال نہیں ہو سکتی ۔