You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ عَطَاءٌ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: «كَانَتْ قَرِيبَةُ بِنْتُ أَبِي أُمَيَّةَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ، فَطَلَّقَهَا فَتَزَوَّجَهَا مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، وَكَانَتْ أُمُّ الحَكَمِ بِنْتُ أَبِي سُفْيَانَ تَحْتَ عِيَاضِ بْنِ غَنْمٍ الفِهْرِيِّ، فَطَلَّقَهَا فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمانَ الثَّقَفِيُّ»
Narrated Ibn 'Abbas: Qariba, The daughter of Abi Umaiyya, was the wife of 'Umar bin Al-Khattab. 'Umar divorced her and then Mu'awiyya bin Abi Sufyan married her. Similarly, Um Al-Hakam, the daughter of Abi Sufyan was the wife of 'Iyad bin Ghanm Al-Fihri. He divorced her and then 'Abdullah bin 'Uthman Al-Thaqafi married her.
اور عطاءنے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کیا کہ قریبہ بنت ابی امیہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں ، پھر عمر رضی اللہ عنہ نے ( مشرکین سے نکاح کی مخالفت کی آیت کے بعد ) انہیں طلاق دے دی تو معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کر لیا اور ام الحکم بنت ابی سفیان عیاض بن غنم فہری کے نکاح میں تھیں ، اس وقت اس نے انہیں طلاق دے دی ( اور وہ مدینہ ہجرت کرکے آگئیں ) اورعبداللہ بن عثمان ثقفی نے ان سے نکاح کیا ۔
اس مسئلہ میں اختلاف ہے اکثر علماءکا یہ قول ہے کہ جو عورت دارالحرب سے مسلمان ہو کر دار السلام میں ہجرت کرے اس کو تین حیض تک یا حاملہ ہو تو وضع حمل تک عدت کرنی چاہیئے ۔ اس کے بعد کسی سے نکاح کر سکتی ہے۔ قریبہ بنت ابی امیہ جو ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی بہن تھی اور ام الحکم ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی بیٹی یہ دونوں عورتیں کافرہ تھیں جب ان کو طلاق دی گئی تو انہوں نے عدت بھی کی ہوگی لہٰذا باب کا مطلب نکل آیا ۔ بعضوں نے کہا قریبہ مسلمان ہوگئی تھیں۔ بعضوں نے دو قریبہ بتلائی ہیں ۔ ایک تووہ جو مسلمان ہو کر ہجرت کرآئی تھی اور ایک وہ جو کافر رہی تھی ، یہاں یہی مراد ہے۔