You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّكَ لَتُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا؟ قَالَ: «أَجَلْ، إِنِّي أُوعَكُ كَمَا يُوعَكُ رَجُلاَنِ مِنْكُمْ» قُلْتُ: ذَلِكَ أَنَّ لَكَ أَجْرَيْنِ؟ قَالَ: «أَجَلْ، ذَلِكَ كَذَلِكَ، مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًى، شَوْكَةٌ فَمَا فَوْقَهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا سَيِّئَاتِهِ، كَمَا تَحُطُّ الشَّجَرَةُ وَرَقَهَا»
Narrated `Abdullah: I visited Allah's Apostle while he was suffering from a high fever. I said, O Allah's Apostle! You have a high fever. He said, Yes, I have as much fever as two men of you. I said, Is it because you will have a double reward? He said, Yes, it is so. No Muslim is afflicted with any harm, even if it were the prick of a thorn, but that Allah expiates his sins because of that, as a tree sheds its leaves.
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، ان سے ابو حمزہ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم تیمی نے ، ان سے حارث بن سوید نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ کے شدید بخار تھا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ کو بہت تیز بخار ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں مجھے تنہا ایسا بخار ہو تا ہے جتنا تم میں کے دو آدمی کو ہو تا ہے میں نے عرض کیا یہ اس لیے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ثواب بھی دو گنا ہے ؟ فرمایا کہ ہاں یہی بات ہے ، مسلمان کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے کاٹنا ہو یا اس سے زیادہ تکلیف دینے والی کوئی چیز تو جیسے درخت اپنے پتوں کو گرا تا ہے اسی طرح اللہ پاک اس تکلیف کو اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے ۔
باب کا مطلب اس طرح پر نکلا کہ اور پیغمبروں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر قیاس کیا اور جب پیغمبروں پر بوجہ ازدیاد قرب الٰہی کے مصائب زیادہ ہوئے تو اولیاءاللہ میں بھی یہی نسبت رہے گی جتنا قرب الٰہی زیادہ ہوگا تکالیف ومصائب زیادہ آئیں گی حضرت امام بخاری کا یہ قائم کردہ ترجمہ خود ایک حدیث ہے جسے دارمی نے نکالا ہے حافظ صاحب فرماتے ہیں ”وفی ھذہ الاحادیث بشارۃ عظیمۃ لکل مومن لان الادمی لا ینفک غالباً من الم بسبب مرض اوھم او نحو ذالک مم ذکر“ یعنی ان احادیث میں مومنوں کے لیے بڑی بشار تیں ہیں اس لیے کہ تکالیف ومصائب اور امراض دنیا میں اہل ایمان کو پہنچتے رہتے ہیں مگر اللہ پاک ان سب پر ان کو اجر وثواب اور درجات عالیہ عطا کرتا ہے۔ راقم الحروف محمد راز کی زندگی بھی بیشتر آلام وتفکرات میں ہی گزر ی ہے اور امید قوی ہے کہ ان سب کا اجر کفارہ ذنوب ہوگا وکذا ارجو من رحمۃ ربی آمین۔