You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ القَاسِمِ، وَمَا بِالْمَدِينَةِ يَوْمَئِذٍ أَفْضَلُ مِنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ، وَقَدْ سَتَرْتُ بِقِرَامٍ لِي عَلَى سَهْوَةٍ لِي فِيهَا تَمَاثِيلُ، فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَتَكَهُ وَقَالَ: «أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ القِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ» قَالَتْ: فَجَعَلْنَاهُ وِسَادَةً أَوْ وِسَادَتَيْنِ
Narrated `Aisha: Allah's Apostle returned from a journey when I had placed a curtain of mine having pictures over (the door of) a chamber of mine. When Allah's Apostle saw it, he tore it and said, The people who will receive the severest punishment on the Day of Resurrection will be those who try to make the like of Allah's creations. So we turned it (i.e., the curtain) into one or two cushions.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے عبدالرحمن بن قاسم سے سنا ، ان دنوں مدینہ منورہ میں ان سے بڑھ کر عالم فاضل نیک کوئی آدمی نہیں تھا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد ( قاسم بن ابی بکر ) سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفر ( غزوئہ تبوک ) سے تشریف لائے تو میں نے اپنے گھر کے سائبان پر ایک پردہ لٹکادیا تھا ، اس پر تصویریں تھیں جب آپ نے دیکھا تو اسے کھینچ کر پھینک دیا اور فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب میں وہ لوگ گرفتار ہوں گے جو اللہ کی مخلوق کی طرح خود بھی بناتے ہیں ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ پھر میں نے پھاڑ کر اس پردہ کی ایک یا دو توشک بنالیں ۔
یا ایک دو تکئے بنا لیے دوسری روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ ہم ان پر بیٹھا کرتے تھے۔ مسلم کی روایت میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان پر آرام فرمایا کرتے تھے، باب کا مطلب اسی سے ظاہر ہے۔ حضرت علی بن عبداللہ مدینی حضرت امام بخاری کے استاد محترم حافظ حدیث ہیں۔ امام نسائی نے سچ کہا کہ ان کی پیدائش ہی خدمت حدیث کے لیے ہوئی تھی۔ ذی قعدہ سنہ232ھ میں بعمر سنہ 73 سال انتقال فرمایا ۔ رحمہ اللہ ۔