You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا أَحَبَّ اللَّهُ عَبْدًا نَادَى جِبْرِيلَ: إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلاَنًا فَأَحِبَّهُ، فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ، فَيُنَادِي جِبْرِيلُ فِي أَهْلِ السَّمَاءِ: إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلاَنًا فَأَحِبُّوهُ، فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَاءِ، ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ القَبُولُ فِي أَهْلِ الأَرْضِ
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, If Allah loves a person, He calls Gabriel saying: 'Allah loves so and so; O Gabriel, love him.' Gabriel would love him, and then Gabriel would make an announcement among the residents of the Heaven, 'Allah loves so-and-so, therefore, you should love him also.' So, all the residents of the Heavens would love him and then he is granted the pleasure of the people of the earth.
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو عاصم نے ، ان سے ابن جریج نے ، کہا مجھ کو موسیٰ بن عقبہ نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور انہیں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جب اللہ کسی بندہ سے محبت کرتا ہے تو جبرئیل علیہ السلام کو آواز دیتا ہے کہ اللہ فلاں بندہ سے محبت کرتا ہے تم بھی اس سے محبت کرو ۔ جبرئیل علیہ السلام بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں ، پھر وہ تمام آسمان والوں میں آواز دیتے ہیں کہ اللہ فلاں بندہ سے محبت کرتا ہے ۔ تم بھی اس سے محبت کرو ۔ پھر تمام آسمان والے اس سے محبت کرنے لگتے ہیں ۔ اس کے بعد وہ زمین میں بھی ( بندگان خدا کا ) مقبول اورمحبوب بن جاتا ہے ۔
یہاں صرف ندا کالفظ ہے اس لئے یہاں وہ تاویل بھی نہیں چل سکتی جو معتزلہ وغیرہ نے کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کلام کرنے میں درخت میں کلام کرنے کی قوت پیدا کردی تھی پس ان لوگوں کا مذہب باطل ہوا جو کہتے ہیں کہ اللہ کے کلام میں حرف اور صوت نہیں ہے گویا خدا ان کے نزدیک گونگا ہے۔ استغفراللہ ونعوذ باللہ من ہذ ہ الخرافات ۔ روایت میں مقبولان خدا کے لیے عام محبت کاذکر ہے مگر یہ محبت اللہ کے بندوں ہی کے دلوں میں پیدا ہوتی ہے۔ ابو جہل اور ابو لہب جیسے بد بخت پھر بھی محروم رہ جاتے ہیں۔