You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَا [ص:75] النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الجُمُعَةِ، فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا، فَتَغَيَّمَتِ السَّمَاءُ وَمُطِرْنَا، حَتَّى مَا كَادَ الرَّجُلُ يَصِلُ إِلَى مَنْزِلِهِ، فَلَمْ تَزَلْ تُمْطَرُ إِلَى الجُمُعَةِ المُقْبِلَةِ، فَقَامَ ذَلِكَ الرَّجُلُ أَوْ غَيْرُهُ، فَقَالَ: ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَصْرِفَهُ عَنَّا فَقَدْ غَرِقْنَا. فَقَالَ: «اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا» فَجَعَلَ السَّحَابُ يَتَقَطَّعُ حَوْلَ المَدِينَةِ، وَلاَ يُمْطِرُ أَهْلَ المَدِينَةِ
Narrated Anas: While the Prophet was delivering a sermon on a Friday, a man stood up and said, O Allah's Apostle! Invoke Allah to bless us with rain. (The Prophet invoked Allah for rain.) So, the sky became overcast and it started raining till one could hardly reach one's home. It kept on raining till the next Friday when the same man or another man got up and said (to the Prophet), Invoke Allah to withhold the rain from us, for we have been drowned (with heavy rain ). The Prophet said, O Allah! Let it rain around us and not on us. Then the clouds started dispersing around Medina and rain ceased to fall on the people of Medina.
ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا، کہاہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اوران سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہا کہ یا رسول اللہ ! اللہ سے دعا فرمادیجئے کہ ہمارے لئے بارش برسائے ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ) اور آسمان پربادل چھا گیااوربارش برسنے لگی، یہ حال ہوگیاکہ ہمارے لئے گھر تک پہنچنامشکل تھا۔ یہ بارش اگلے جمعہ تک ہوتی رہی پھر وہی صحابی یا کوئی دوسرے صحابی اس دوسرے جمعہ کوکھڑے ہوئے اور کہا کہ اللہ سے دعا فرمائےے کہ اب بارش بند کردے ہم تو ڈوب گئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی کہ اے اللہ ! ہمارے چاروں طرف بستیوں کو سیراب کر اور ہم پر بارش بند کردے۔ چنانچہ بادل ٹکڑے ہوکر مدینہ کے چاروں طرف بستیوں میں چلاگیا اور مدینہ والوں پر بارش رک گئی۔
حالت خطبہ میں اس طور دعا فرمائی کہ آپ سامعین کی طرف سے منہ کئے ہوئے تھے اسی سے باب کا مطلب ثابت ہوا۔