You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ الْحَبَطِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَرِدُ عَلَيَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَهْطٌ مِنْ أَصْحَابِي فَيُحَلَّئُونَ عَنْ الْحَوْضِ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أَصْحَابِي فَيَقُولُ إِنَّكَ لَا عِلْمَ لَكَ بِمَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ إِنَّهُمْ ارْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِهِمْ الْقَهْقَرَى
Abu Huraira narrated that the Prophet said: On the Day of Resurrection a group of companions will come to me, but will be driven away from the Lake-Fount, and I will say, 'O Lord (those are) my companions!' It will be said, 'You have no knowledge as to what they innovated after you left; they turned apostate as renegades (reverted from Islam).
احمد بن شبیب بن سعید حبطی نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا، ان سے یونس نے، ان سے ابنشہاب نے، ان سے سعید بن مسیب نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ وہ بیان کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، قیامت کے دن میرے صحابہ میں سے ایک جماعت مجھ پر پیش کی جائے گی۔ پھر وہ حوض سے دور کردےئے جائیں گے۔ میں عرض کروں گا اے میرے رب! یہ تو میرے صحابہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی چیزیں گھڑلی تھیں۔ یہ لوگ ( دین سے ) الٹے قدموں واپس لوٹ گئے تھے۔ ( دوسری سند ) شعیب بن ابی حمزہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے فیجلون ( بجائے فیحلؤن ) کے بیان کرتے تھے۔ اور عقیل فیحلؤن بیان کرتے تھے اور زبیدی نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے محمد بن علی نے، ان سے عبیداللہ بن ابی رافع نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔
یہ وہ نام نہاد مسلمان ہوں گے جنہوںنے دین میں نئی نئی بدعات نکال کر دین کا حلیہ بگاڑدیا تھا۔ مجالس مولود مروجہ، تیجہ، فاتحہ، قبرپرستی اور عرس کرنے والے، تعزیہ پرستی کرنے والے، اولیاءاللہ کے مزارات کو مثل مساجد بنانے والے، مکار قسم کے پیر، فقیر، مرشد وامام یہ سارے لوگ اس حدیث کے مصداق ہے ظاہر میں مسلمان نظر آتے ہیں لیکن اندر سے شرک و بدعات میں غرق ہوچکے ہیں۔ اللہ پاک ایسے اہل بدعت کو آپ کے دست مبارک سے جام کوثر نصیب نہیں کرے گا۔ پس بدعات سے بچنا ہر مخلص مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ صحابہ سے وہ لوگ مراد ہیں جو آپ کی وفات کے بعد مرتد ہوگئے تھے جن سے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے جہاد کیا تھا۔