You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ أَنَّ نَافِعًا أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ قَالَ كَانَ سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ يَؤُمُّ الْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ وَأَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ فِيهِمْ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَأَبُو سَلَمَةَ وَزَيْدٌ وَعَامِرُ بْنُ رَبِيعَةَ
Narrated Ibn `Umar: Salim, the freed salve of Abu Hudhaifa used to lead in prayer the early Muhajirin (emigrants) and the companions of the Prophet in the Quba mosque. Among those (who used to pray behind him) were Abu Bakr, `Umar, Abu Salama, and Amir bin Rabi`a.
ہم سے عثمان بن صالح نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ کو ابن جریج نے خبردی، انہیں نافع نے خبردی، انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبردی، کہا کہ ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے ( آزاد کردہ غلام) سالم مہاجر اولین کی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دوسرے صحابہص مسجد قبا میں امامت کیا کرتے تھے۔ ان اصحاب میں ابوبکر، عمر، ابوسلمہ، زید اور عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہم بھی ہوتے تھے۔
اس کی وجہ یہ تھی کہ سالم قرآن کے بڑے قاری تھے جب کہ دوسری حدیث میں ہے قرآن چار شخصوں سے سیکھو۔ عبداللہ بن مسعود اور سالم مولیٰ، ابوحذیفہ اور ابی بن کعب اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہم سے۔ ایک روایت میں ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں ایک بار میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے میں دیر لگائی۔ آپ نے وجہ پوچھی۔ میں نے کہا ایک قاری کو نہایت عمدہ طور سے میں نے قرآن پڑھتے سنا۔ یہ سنتے ہی آپ چادر لے کر باہر نکلے دیکھا تو وہ سالم مولیٰ ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ ہیں۔ آپ نے فرمایا اللہ کا شکر ہے کہ اس نے میری امت میں ایسا شخص بنایا۔ سالم رضی اللہ عنہ امامت کررہے تھے جو آزاد کردہ غلام تھے، اسی سے غلام کو حاکم یا قاضی بنانا ثابت ہوا، بشرطیکہ وہ اہلیت رکھتا ہو۔