You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مِسْعَرٍ وَغَيْرِهِ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ لِعُمَرَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ لَوْ أَنَّ عَلَيْنَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمْ الْإِسْلَامَ دِينًا لَاتَّخَذْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ عِيدًا فَقَالَ عُمَرُ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَيَّ يَوْمٍ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ نَزَلَتْ يَوْمَ عَرَفَةَ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ سَمِعَ سُفْيَانُ مِنْ مِسْعَرٍ وَمِسْعَرٌ قَيْسًا وَقَيْسٌ طَارِقًا
Narrated Tariq bin Shihab: A Jew said to `Umar, O Chief of the Believers, if this verse: 'This day I have perfected your religion for you, completed My favors upon you, and have chosen for you, Islam as your religion.' (5.3) had been revealed upon us, we would have taken that day as an `Id (festival) day. `Umar said, I know definitely on what day this Verse was revealed; it was revealed on the day of `Arafat, on a Friday.
ہم سے عبدعبد اللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ ان سے مسعر بن کدام اور ان کے علاوہ ( سفیان ثوری ) نے ‘ ان سے قیس بن مسلم نے ‘ ان سے طارق بن شہاب نے بیان کیا کہ ایک یہودی ( کعب احبار اسلام لانے سے پہلے ) نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کہا ‘ اے امیر المؤمنین ! اگر ہمارے یہاں سورۃ مائدہ کی یہ آیت نازل ہوتی کہ ” آج میں نے تمہارے لیے تمہارے دین کو مکمل کردیااور تم پر اپنی نعمت کو پورا کردیا اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین کے پسند کرلیا۔ “ تو ہم اس دن کو عید ( خوشی ) کا دن بنا لیتے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ آیت کس دن نازل ہوئی تھی ۔ عرفہ کے دن نازل ہوئی اور جمعہ کا دن تھا ۔ امام بخاری نے کہا یہ روایت سفیان نے مسعر سے سنی۔ مسعر نے قیس سے سنا اور قیس نے طارق سے ۔
تو اس دن مسلمانوں کی دو عید یعنی عرفہ اور جمعہ تھیں اور اتفاق سے یہود اور نصاریٰ اور مجوس کی عیدیں بھی اسی دن آگئی تھیں ۔ اس سے پیشتر کبھی ایسا نہیں ہوا ۔ الفاظ سمع سفیان میں حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے سماع کے صراحت کردی ۔ اس حدیث کی مناسبت باب سے یوں ہے کہ اللہ پاک نے امت محمدیہ پر اس آیت میں احسان جتلایا کہ میں نے آج تمہادا دین پورا کردیا ‘ اپنا احسان تم پر تمام کردیا ۔ یہ جب وہی ہوگا کہ امت ورسول کے احکام پر قائم رہے ۔ قرآن وحدیث کی پیروی کرتی رہے ۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ نزول آیت کے وقت اسلام مکمل ہو گیا بعد میں اندھی تقلید سے تقلیدی مذاہب نے اسلام میں اضافہ کر کے تقلید بغیر اسلام کی تکمیل کا مضحکہ اڑایا ۔ فیا اسفیٰ۔