You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ خَطَبَنَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى مِنْبَرٍ مِنْ آجُرٍّ وَعَلَيْهِ سَيْفٌ فِيهِ صَحِيفَةٌ مُعَلَّقَةٌ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا عِنْدَنَا مِنْ كِتَابٍ يُقْرَأُ إِلَّا كِتَابُ اللَّهِ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ فَنَشَرَهَا فَإِذَا فِيهَا أَسْنَانُ الْإِبِلِ وَإِذَا فِيهَا الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مِنْ عَيْرٍ إِلَى كَذَا فَمَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا وَإِذَا فِيهِ ذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا وَإِذَا فِيهَا مَنْ وَالَى قَوْمًا بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا
Narrated Ibrahim At Taimi's father: `Ali addressed us while he was standing on a brick pulpit and carrying a sword from which was hanging a scroll He said By Allah, we have no book to read except Allah's Book and whatever is on this scroll, And then he unrolled it, and behold, in it was written what sort of camels were to be given as blood money, and there was also written in it: 'Medina is a sanctuary form 'Air (mountain) to such and such place so whoever innovates in it an heresy or commits a sin therein, he will incur the curse of Allah, the angels, and all the people and Allah will not accept his compulsory or optional good deeds.' There was also written in it: 'The asylum (pledge of protection) granted by any Muslims is one and the same, (even a Muslim of the lowest status is to be secured and respected by all the other Muslims, and whoever betrays a Muslim in this respect (by violating the pledge) will incur the curse of Allah, the angels, and all the people, and Allah will not accept his compulsory or optional good deeds.' There was also written in it: 'Whoever (freed slave) befriends (takes as masters) other than his real masters (manumitters) without their permission will incur the curse of Allah, the angels, and all the people, and Allah will not accept his compulsory or optional good deeds. ' (See Hadith No. 94, Vol. 3)
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ہمارے والد نے ‘ کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے ابراہیم تیمی نے بیان کیا ‘کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا کہ علی رضی اللہ عنہ نے ہمیں اینٹ کے بنے ہوئے منبر کر کھڑا ہو کر خطبہ دیا ۔ آپ تلوار لیے ہوئے تھے جس میں ایک صحیفہ لٹکا ہوا تھا ۔ آپ نے فرمایا واللہ ! ہمارے پاس کتاب اللہ کے سوا کوئی اور کتاب نہیں جسے پڑھا جائے اور سوا اس صحیفہ کے ۔ پھر انہوں نے اسے کھو لا تو اس میں دیت میں دےئے جانے والے اونٹوں کی عمروں کا بیان تھا ۔ ( کہ دیت میں اتنی اتنی عمر کے اونٹ دےئے جائیں ) اور اس میں یہ بھی تھاکہ مدینہ طیبہ کی زمین عیر پہاڑی سے ثور پہاڑی تک حرم ہے ۔ پس اس میں جو کوئی نئی بات ( بدعت ) نکالے گا اس پر اللہ کی لغت ہے اور فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی ۔ اللہ اس سے کسی فرض یا نفل عبادت کو قبول کرے گا اور اس میں یہ بھی تھا کہ مسلمانوں کی ذمہ داری ( عہد یا امان ) ایک اس کے ذمہ دار ان میں سب سے ادنیٰ مسلمان بھی ہو سکتا ہے پس جس نے کسی مسلمان کا ذمہ توڑا‘ اس پر اللہ کی لعنت ہے اور فرشتوں کی اورتمام لوگوں کی ۔ اللہ اس کی نہ فرض عبدت قبول کرے گا اور نہ نفل عبادت اور اس میں یہ بھی تھا کہ جس نے کسی سے اپنی والیوں کی اجازت کے بغیر ولاءکا رشتہ قائم کیا اس پر اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے ‘ اللہ نہ اس کی فرض نماز قبول کرے گا نہ نفل ۔
باب کا مطلب یہیں سے نکلا اور گو حدیث میںاس جگہ کی قید ہے مگر بدعت کا حکم ہر جگہ ایک ہے ۔ دوسری روایت میں یوں ہے ‘ اس میں یہ بھی تھا کہ جو اللہ کے سوا اور کسی کی تعظیم کے لیے ذبح کرے اس پر اللہ نے لغت کی اور جو کوئی زمین کا نشان چرالے اس پر اللہ نے لعنت کی اور جو شخص اپنے باپ پر لعنت کرے اس پر اللہ نے لعنت کی اور جو شخص کسی بدعتی کو اپنے یہاں ٹھکانا دے اس پر اللہ نے لعنت کی ۔ اس حدیث سے یہ بھی نکلا کہ شیعہ لوگ جو بہت سی کتابیں جناب امیر کی منسوب کرتے ہیں جیسے صحیفہ کا ملہ وغیرہ یا جناب امیر کا کوئی اور قرآن اس مروج قرآن کے سوا جانتے ہیں وہ جھوٹے ہیں ۔ اسی طرح سورہ علی جو بعض شیعوں نے اپنی کتابوں میں نقل کی ہے ۔ لعنۃ اللہ علی واضعہ ۔ البتہ بعضے روایتوں سے اتنا ثابت ہوتا ہے کہ جناب امیر کے قرآن شریف کی تربیت دوسری طرح پر تھی یعنی باعتبار تاریخ نزول کے اور ایک تابعی کہتے ہیں کہ اگر یہ قرآن مجید موجودہ ہوتا تو ہم کو بہت فائدے حاصل ہوتے یعنی سورتوں کی تقدیم وتاخیر معلوم ہو جاتی ۔ باقی قرآن یہی تھا جواب مروج ہے ۔ اس سے زیادہ اس میں کوئی سورت نہ تھی ۔