You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ لَيْلَةً فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوءًا خَفِيفًا يُخَفِّفُهُ عَمْرٌو وَيُقَلِّلُهُ جِدًّا ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَقُمْتُ فَتَوَضَّأْتُ نَحْوًا مِمَّا تَوَضَّأَ ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَحَوَّلَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ ثُمَّ صَلَّى مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ فَأَتَاهُ الْمُنَادِي يَأْذَنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ مَعَهُ إِلَى الصَّلَاةِ فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قُلْنَا لِعَمْرٍو إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنَامُ عَيْنُهُ وَلَا يَنَامُ قَلْبُهُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ يَقُولُ إِنَّ رُؤْيَا الْأَنْبِيَاءِ وَحْيٌ ثُمَّ قَرَأَ إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ
Narrated Ibn `Abbas: One night I slept at the house of my aunt Maimuna and the Prophet slept (too). He got up (for prayer) in the last hours of the night and performed a light ablution from a hanging leather skin. (`Amr, the sub-narrator described that the ablution was very light). Then he stood up for prayer and I got up too and performed the ablution in the same way and joined him on his left side. He pulled me to the right and prayed as much as Allah will. Then he lay down and slept and I heard his breath sounds till the Mu'adh-dhin came to him to inform him about the (Fajr) prayer. He left with him for the prayer and prayed without repeating the ablution. (Sufyan the sub-narrator said: We said to `Amr, Some people say, 'The eyes of the Prophet sleep but his heart never sleeps.' `Amr said, 'Ubai bin `Umar said, 'The dreams of the Prophets are Divine Inspirations. Then he recited, '(O my son), I have seen in dream that I was slaughtering you (offering you in sacrifice). ) (37.102)
ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا، کہ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار سے بیان کیا، کہا کہ مجھے کریب نے خبر دی ابن عباس سے، انہوں نے بیان کیا کہ ایک رات میں اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے یہاں سویا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی وہاں سوگئے۔ پھر رات کا ایک حصہ جب گزر گیا آپ کھڑے ہوئے اور ایک لٹکی ہوئی مشک سے ہلکا سا وضو کیا۔ عمرو ( راوی حدیث نے ) اس وضو کو بہت ہی ہلکا بتلایا ( یعنی اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت کم پانی استعمال فرمایا ) پھر آپ نماز کے لیے کھڑے ہوئے اس کے بعد میں نے بھی اٹھ کر اسی طرح وضو کیاجیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے داہنی طرف پھیر دیا پھر اللہ تعالی نے جتنا چاہا آپ نے نماز پڑھی پھر آپ لیٹ رہے پھر سوگئے۔ یہاں تک کہ آپ خراٹے لینے لگے۔ آخر مؤذن نے آکر آپ کو نماز کی خبر دی اور آپ اس کے ساتھ نماز کے لیے تشریف لے گئے اور نماز پڑھائی مگر ( نیا ) وضو نہیں کیا سفیان نے کہا۔ ہم نے عمرو بن دینار سے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ( سوتے وقت ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ( صرف ) آنکھیں سوتی تھیں لیکن دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو بن دینار نے جواب دیا کہ میں نے عبید بن عمیرسے سنا وہ کہتے تھے کہ انبیاء کا خواب بھی وحی ہوتا ہے پھر عبیدنے اس آیت کی تلاوت کی ( ترجمہ ) میں نے خواب دیکھا ہے کہ تمہیں ذبح کر رہا ہوں۔
ترجمہ باب اس سے نکلا کہ حضرت ابن عباس نے وضو کیا اور نماز میں شریک ہوئے حالانکہ اس وقت وہ نابالغ لڑکے تھے آیت مذکورہ سورہ صافات میں ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام سے کہا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ تجھے ذبح کر رہا ہوں یہاں خواب بمعنی وحی ہے صاحب خیر جاری لکھتے ہیں:ولما کانت وحیا لم یکن نومھم نوم غفلۃ مودیۃ الی الحدیث بل نوم تنبہ وتیقظ وانتباہ وانتظار للوحی الخ اور جب انبیا کا خواب بھی وحی ہے تو ان کا سونا نہ ایسی غفلت کا سونا جس سے وضو کرنا فرض لازم آئے بلکہ وہ سونا محض ہوشیار ہونا اور وحی کا انتظار کرنے کاسوناہے۔ تشریح : ترجمہ باب اس سے نکلا کہ حضرت ابن عباس نے وضو کیا اور نماز میں شریک ہوئے حالانکہ اس وقت وہ نابالغ لڑکے تھے آیت مذکورہ سورہ صافات میں ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام سے کہا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ تجھے ذبح کر رہا ہوں یہاں خواب بمعنی وحی ہے صاحب خیر جاری لکھتے ہیں:ولما کانت وحیا لم یکن نومھم نوم غفلۃ مودیۃ الی الحدیث بل نوم تنبہ وتیقظ وانتباہ وانتظار للوحی الخ اور جب انبیا کا خواب بھی وحی ہے تو ان کا سونا نہ ایسی غفلت کا سونا جس سے وضو کرنا فرض لازم آئے بلکہ وہ سونا محض ہوشیار ہونا اور وحی کا انتظار کرنے کاسوناہے۔