You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ: كَانَ «مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ، ثُمَّ يَأْتِي مَسْجِدَ قَوْمِهِ فَيُصَلِّي بِهِمْ»
Jabir b. Abdullah reported: Mu'adh said the night prayer with the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ). He then came to the mosque of his people and led them in prayer.
(منصور کے بجائے) ایوب نے عمرو بن دینار سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ معاذرضی اللہ عنہ رسول اللہﷺ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھا کرتے تھے، پھر اپنی قوم کی مسجد میں آ کر ان کو نماز پڑھاتے تھے۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 600 ´جو شخص نماز پڑھ چکا ہو کیا وہ وہی نماز دوسروں کو پڑھا سکتا ہے؟` جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے، پھر لوٹ کر جاتے اور اپنی قوم کی امامت کرتے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 600] 600۔ اردو حاشیہ: ➊ جب کوئی معقول سبب موجود ہو تو نماز کو دہرایا جا سکتا ہے، مگر دوسری نماز نفل ہو گی۔ جیسے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کی پہلی نماز فرض اور دوسری نفل ہوتی تھی اور ایک بار حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی ایک پیچھے رہ جانے والے کے ساتھ مل کر نماز پڑھی تھی۔ دیکھیے: [سنن ابي داؤد۔ حديث 574] ➋ امام نفل پڑھ رہا ہو تو مقتدی فرض کی نیت کر سکتا ہے، یہ صورت بالعموم رمضان میں نماز تراویح میں پیش آ سکتی ہے اور جائز ہے کہ دیر سے آنے والا امام کے پیچھے فرض کی نیت کر لے، امام دو رکعت پر سلام پھیر دے۔ تو وہ کھڑے ہو کر اپنی بقیہ نماز پوری کر لے۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 600