You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، وَابْنِ عَجْلَانَ سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ وَهِيَ ابْنَةُ زَيْنَبَ بِنْتُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عَاتِقِهِ، فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا، وَإِذَا رَفَعَ مِنَ السُّجُودِ أَعَادَهَا»
Abu Qatada al-Ansari reported: I saw the Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) leading the people in prayer with Umima, daughter of Abu'l-'As and Zainab, daughter of the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ), on his shoulder. When he bowed, he put her down, and when he got up after prostration, he lifted her again.
عثمان بن ابی سلیمان اور ابن عجلان دونوں نے عامر بن عبداللہ بن زبیر کو عمرو سلیم زرقی سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انھوں نے حضرت ابو قتادہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا میں نے نبی اکرم ﷺ کو دیکھا ۔ آپ لوگوں کی امات کر رہے تھے ، اور ابو العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو نبی اکرم ﷺ کی صاحبزادی زینب رضی اللہ عنہا کی بیٹی تھیں ، آپ کے کندے پر تھیں ، جب آپ رکوع میں جاتے تو انھیں کندھے سے اتار دیتے اور جب سجدے سے اٹھتے تو پھر سے انھیں اٹھا لیتے ۔
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 178 ´نمازی فرض ہو یا نفل، بچے کو اٹھا سکتا ہے` «. . . وعن ابي قتادة رضي الله عنه قال: كان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يصلي وهو حامل امامة بنت زينب فإذا سجد وضعها، وإذا قام حملها . . .» ”. . . سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے ہوئے (اپنی نواسی) امامہ بنت زینب رضی اللہ عنہا کو گود میں لیے رہتے، جب سجدہ میں جاتے تو اسے گود سے نیچے اتار دیتے اور سجدہ کر کے کھڑے ہوتے تو اسے (دوبارہ) گود میں اٹھا لیت . . .“ [بلوغ المرام/كتاب الصلاة: 178] لغوی تشریح: «حَامِلٌ» مرفوع اور تنوین کے ساتھ ہے۔ «أُمَامَةَ» «حَامِلٌ» کا مفعول ہونے کی وجہ سے منصوب ہے۔ «وَهُوَ يَؤُمُّ النَّاسَ» «أُمُّ يَؤُمُّ»، باب «نَصَرَ يَنْصُرُ» سے ہے، لوگوں کی امامت کرتے۔ یہ الفاظ دلالت کرتے ہیں کہ وہ فرض نماز تھی۔ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ نماز میں، خواہ وہ نماز فرض ہو یا نفل، نمازی بچے وغیرہ کو اٹھا سکتا ہے، خواہ ضرورت ہو یا نہ ہو اور نمازی امام ہو یا منفرد۔ اور یہ ایسا ”عمل کثیر“ نہیں کہ اس سے نماز باطل ہو جائے۔ امام شوکانی رحمہ اللہ سے کسی نے دریافت کیا کہ نماز میں اگر سر سے پگڑی (یا ٹوپی وغیرہ) گر جائے تو اسے اٹھا کر آدمی سر پر رکھ سکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین سال کی بچی امامہ بنت زینب کو اٹھا لیا تھا، تو پگڑی یا ٹوپی وغیرہ گرنے کی صورت میں اٹھا لینے میں آخر کیا مضائقہ ہے؟ یعنی اٹھانا جائز ہے۔ اتنا عمل، عمل کثیر نہیں۔ اور اس حدیث سے پتہ چلا کہ بچوں کے کپڑے اور بدن پاک ہوتے ہیں کیونکہ یہی اصل ہے بشرطیکہ ان میں نجاست ظاہر نہ ہو۔ [سبل السلام] وضاحت: (سیدہ امامہ بنت زینب رضی اللہ عنہما) امامہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر سیدنا زینب رضی اللہ عنہا کی صاحبزادی تھیں۔ ان کے والد کا نام ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ عنہ تھا۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی وصیت کے مطابق سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد ان سے نکا ح کر لیا تھا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد مغیرہ بن نوفل رضی اللہ عنہ نے ان کو اپنی زوجیت میں لے لیا اور انھی کے ہاں انہوں نے وفات پائی۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 178