You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، مَوْلَى بَنِي مَخْزُومٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: «سَجَدَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ»
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) prostrated himself (while reciting these verses). When the heaven burst asunder ; Read in the name of Thy Lord .
صفوان بن سلیم نے بنو مخزوم کے آزاد کردہ غلام عبد الرحمٰن اعرج سے روایت کی ‘انھوں نے حصرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ‘ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے (اذا اسّماء انشقّت)اور( اقراباسم ربّک)میں سجدہ کیا ۔صفوان بن سلیم نے بنو مخزوم کے آزاد کردہ غلام عبد الرحمٰن اعرج سے روایت کی ‘انھوں نے حصرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ‘ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے (اذا اسّماء انشقّت)اور( اقراباسم ربّک)میں سجدہ کیا ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 138 ´نماز میں سجدۂ تلاوت مستحب ہے` «. . . 377- وعن عبد الله بن يزيد عن أبى سلمة بن عبد الرحمن أن أبا هريرة قرأ لهم: {إذا السماء انشقت} فسجد فيها، فلما انصرف أخبرهم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سجد فيها. . . .» ”. . . ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے انہیں نماز پڑھائی تو، اور جب آسمان پھٹ جائے گا «إِذَا السَّمَاءُ انشَقَّتْ» (سورہ انشقاق) کی قرأت کی پھر اس (قرأت کے دوران) میں سجدہ کیا، پھر جب سلام پھیرا تو لوگوں کو بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سجدہ کیا تھا۔ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 138] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 578، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ نماز میں سجدہ تلاوت آ جائے تو سجدہ کرنا سنت ہے۔ ➋ سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے۔ ایک دفعہ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سورۃ النجم پڑھی جس میں سجدے والی آیت ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ نہیں کیا تھا۔ دیکھئے [صحيح بخاري 1072، وصحيح مسلم 577] ➌ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ فرماتے تھے: جو سجدہ کرے تو ٹھیک کیا اور جو سجدہ نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ [صحيح بخاري 1077] ● سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سجدہ تلاوت والی آیت پڑھ کر سجدہ نہیں کیا تھا۔ [صحيح بخاري 1077] ➍ حدیث بالا میں نماز سے مراد عشاء کی نماز ہے۔ دیکھئیے [صحيح بخاري 1078] سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کے لئےعملاً کردار ادا کرنا چاہئے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 377