You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرِ بْنِ رِبْعِيٍّ الْقَيْسِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدَ فِي الصَّلَاةِ، جَعَلَ قَدَمَهُ الْيُسْرَى بَيْنَ فَخِذِهِ وَسَاقِهِ، وَفَرَشَ قَدَمَهُ الْيُمْنَى، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَى عَلَى رُكْبَتِهِ الْيُسْرَى، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ»
Abdullah b. Zubair narrated on the authority of his father: When the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) sat in prayer. he placed the left foot between his thigh and shank and stretched the right foot and placed his left hand on his left knee and placed his right hand on his right thigh, and raised his finger.
عثمان بن حکم نے کہا :عامر بن عبد اللہ بن زبیررضی اللہ عنہ نے اپنے والد سے روایت کرتے ہوئے مجھے حدیث سنائی‘انھوں نے کہا :رسول اللہﷺجب نماز میں بیٹھتے تو اپنا بایاں پاؤں اپنی ران اور اپنی پنڈلی کے درمیان کر لیتے اور اپنا دایاں پاؤ ں بچھا لیتے اور اپنا بایاں ہاتھ اپنے بائیں گٹھنے پر اور اپنا دایا ں ہاتھ اپنی دائیں ران پر رکھ لیتے اور اپنی انگلی سے اشارہ کر لیتے ۔
الشيخ ابو يحييٰ نورپوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 990 ´تشہد میں نظر` «. . . عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: لَا يُجَاوِزُ بَصَرُهُ إِشَارَتَهُ . . .» ”. . . اس طریق سے بھی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے یہی حدیث مروی ہے، اس میں ہے: آپ کی نظر اشارہ سے آگے نہیں بڑھتی تھی . . .“ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /باب الإِشَارَةِ فِي التَّشَهُّدِ: 990] تخریج الحدیث: [مسند الإمام أحمد: 3/4، سنن أبى داؤد: 990، سنن النسائي: 1276، وسنده حسن] ↰ محمد بن عجلان اگرچہ ”مدلس“ ہیں، لیکن مسند احمد میں انہوں نے اپنے سماع کی تصریح کر رکھی ہے۔ نیز اس حدیث کی اصل صحیح مسلم [579] میں بھی موجود ہے۔ اس حدیث کو امام ابن خزیمہ [718]، امام ابوعوانہ [2018] اور امام ابن حبان [1944] رحمہم اللہ نے ”صحیح“ قرار دیا ہے۔ ماہنامہ السنہ جہلم، شمارہ 61-66، حدیث\صفحہ نمبر: 49