You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُهُمْ هَذَا الدُّعَاءَ كَمَا يُعَلِّمُهُمُ السُّورَةَ مِنَ الْقُرْآنِ يَقُولُ قُولُوا: «اللهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ
Ibn 'Abbas reported that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) used to teach them this supplication (in the same spirit) with which he used to teach them a surah of the Qur'an. He would thus instruct us: Say, O Allah, we seek refuge with Thee from the torment of Hell. And I seek refuge with Thee from the torment of the grave, and I seek refuge with Thee from the trial of al-Masih ad-Dajjal, and I seek refuge with Thee from the trial of life and death. Muslim b. Hajjaj said: It has reached me that Tawus said to his son: Did you make this supplication in prayer? He said: No. (Upon this) he (Tawus) said: Repeat the prayer. Tawus has narrated this hadith through three or four (transmitters) with words to the same effect.
طاوس نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ ان (سب صحابہ )کو اس دعا کی تعلیم اسی طرح دیتے تھے جس طرح انھیں قرآن مجید کی کسی سورت کی تعلیم دیتے تھے ۔ آپ فرماتے تھے :’’سب کہو: اے اللہ ! ہم جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتے ہیں اور میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘امام مسلم نے کہا مجھے یہ بات پہنچی کہ طاوس نے اپنے بیٹے سے پوچھا : کیا تم نے اپنی نماز میں یہ دعا مانگی ہے ؟ اس نے جواب دیا : نہیں ۔ اس پرطاوس نے کہا : دوبارہ نماز پرھو کیونکہ انھوں نے (حدیث میں مذکور )یہ دعا تین یا چار صحابہ سے روایت کی یا جیسے انھوں نے کہا ۔(یعنی جتنے صحابہ سے انھوں نے کہا ۔)
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 439 ´عذاب قبر برحق ہے` «. . . عن عبد الله بن عباس: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يعلمهم هذا الدعاء كما يعلمهم السورة من القرآن. يقول: ”اللهم إني اعوذ بك من عذاب جهنم، واعوذ بك من عذاب القبر . . .» ”. . . سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ یقیناً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں یہ دعا اس طرح سکھاتے تھے جیسے قرآن کی سورت سکھاتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ”اے میرے اللہ! میں جہنم کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 439] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 590، من حديث ما لك به ورواه عبدالله بن طاوس عن أبيه مختصراً] تفقه ➊ عذاب قبر برحق ہے۔ اس پر اہل سنت کے مابین کوئی اختلاف نہیں ہے لہٰذا اس پر ایمان لانا لازم اور یہی عقیدہ رکھنا صحیح ہے۔ نیز دیکھئے: [التهميد 186/12] ➋ قیامت سے پہلے ایک کانے آدمی دجال اکبر کا ظہور ہو گا۔ اللہ میں اس کے شر سے محفوظ رکھے۔ ➌ زندگی میں اہل و مال اور دین و دنیا کے بہت سے فتنے ہیں اور موت کے فتنے سے مراد موت کے وقت کا فتنه، عذاب قبر اور عذاب قیامت ہے۔ ➍ بعض علماء کے نزدیک درج بالا دعا نماز میں پڑھنا واجب یعنی فرض ہے لیکن راجح یہی ہے کہ یہ دعا فرض و واجب نہیں بلکہ سنت ہے جیسا کہ حدیث «ثم يتخير من الدعاء أعجبه إليه فيدعو۔» سے ثابت ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 835، وصحيح مسلم 402] ➎ دعائیں اور اذکار و اورادو سکھانے کا اہتمام کرنا چاہئے کیونکہ یہ مومن کا ہتھیار ہیں۔ ➏ حدیث شرعی حجت ہے اور اس کی حفاظت اللہ کے ذمے ہے۔ ➐ نیز دیکھئے: [الموطأ ح 207، البخاري 1379، ومسلم 2866] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 110