You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي أَبُو النَّجَاشِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ، يَقُولُ: «كُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَنْصَرِفُ أَحَدُنَا، وَإِنَّهُ لَيُبْصِرُ مَوَاقِعَ نَبْلِهِ
Rafi' b. Khadij reported: We used to observe the evening prayer with the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and then one of us would go away and he could see the (distant) place where his arrow would fall.
ولید بن مسلم نے کہا : ہم سے اوزاعی نے حدیث بیان کی، کہا : ہم سے ابو نجاشی نے حدیث بیان کی ، کہا : میں نے حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے سنا ، کہہ رہے تھے : ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے تو ہم میں سے کوئی شخص لوٹتا اور وہ اپنے تیر کے گرنے کی جگہیں دیکھ سکتا تھا ۔
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 131 ´نماز مغرب میں زیادہ تاخیر جائز نہیں` «. . . وعن رافع بن خديج رضي الله عنه قال: كنا نصلي المغرب مع رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم فينصرف احدنا وإنه ليبصر مواقع نبله . . .» ”. . . سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نماز مغرب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے پھر ہم میں سے کوئی نماز سے فارغ ہو کر واپس ہوتا (تو اتنی روشنی ابھی باقی ہوتی تھی) کہ تیر کے گرنے کی جگہ دیکھ لیتا . . .“ [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 131] لغوی تشریح: «مَوَاقِعَ نَبْلِه» «مَوَاقِع»، موقع کی جمع ہے، مراد ہے تیروں کے گرنے کی جگہیں۔ اور «نَبْل» کے معنی ہیں: تیر۔ ”نون“ پر فتحہ اور ”با“ ساکن ہے۔ انہی لفظوں سے اس کا واحد استعمال نہیں ہوتا۔ فائدہ: نماز مغرب میں زیادہ تاخیر جائز نہیں۔ اس کے ادا کرنے میں جلدی ہی بہتر ہے جیسا کہ اس حدیث سے ظاہر ہوتا ہے۔ راویٔ حدیث: (سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ) ان کی کنیت ابوعبداللہ تھی۔ کم عمری کی وجہ سے غزوہ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔ غزوہ احد اور بعد کے غزوات میں برابر شریک رہے۔ 73 یا 74 ہجری میں 86 برس کی عمر میں وفات پائی۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 131