You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَبِيدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَا تَغْلِبَنَّكُمُ الْأَعْرَابُ عَلَى اسْمِ صَلَاتِكُمْ، أَلَا إِنَّهَا الْعِشَاءُ، وَهُمْ يُعْتِمُونَ بِالْإِبِلِ
Abdullah b. 'Umar reported: I heard the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: Let the bedouin not gain upper hand over you in regard to the name of your prayer. See I (The night prayer should be called) 'Isya' (and the bedouins call it Atama (because) they milk their camels late.
زہیر نے کہا:ہم سے سفیان بن عینہ نے ابو لبید سے ، انھوں نے ابو سلمہ سے اورانھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا :میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :’’تمھاری نماز کے نام پر تمھارے گنوار لوگ غالب نہ آجائیں ، خبردار !یہ عشاء ہے ، وہ اونٹنیوں کا دودھ دوہنے کی وجہ سے اندھیرا کر دیتے ہیں (اور اندھیرے (عتمہ)کی بنا پر اس وقت پڑھی جانے والی نماز کو صلاۃ العتمہ ، یعنی اندھیرے کی نماز کہتےہیں
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 543 ´عشاء کو عتمہ کہنے کی کراہت۔` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر فرماتے سنا: ”تمہارے اس نماز کے نام کے سلسلہ میں اعراب تم پر غالب نہ آ جائیں، جان لو اس کا نام عشاء ہے“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 543] 543 ۔ اردو حاشیہ: ➊پچھلے باب والی روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود عتمہ فرمایا ہے اور ان دو روایات میں اس سے روکا گیا ہے، لہٰذا یا تو پہلی روایت نہی سے پہلے کی ہو گی یا عتمہ کہنا جائز تو ہو گا مگر مناسب نہیں، یعنی مکروہ تنزیہی ہو گا کیونکہ قرآن مجید میں اس نماز کا نام صراحتاً عشاء ہے۔ اگر نام بدل گیا تو عشاء کی نماز کے احکام مجہول ہو جائیں گے۔ ➋اعراب(بدوی لوگ) صرف اسی پر اکتفا نہیں کرتے تھے کہ عشاء کو عتمہ کہتے تھے بلکہ وہ مغرب کی نماز کو عشاء کہتے تھے۔ یہ تو قطعاً درست نہیں کیونکہ پھر عشاء کی نماز کے احکام مغرب پر جالگیں گے اور بہت پیچیدگی پیدا ہو جائے گی۔ عشاء کو عتمہ کہنا تو وصف کی بنا پر ہے، اس لیے اس میں کچھ نرمی ہے مگر مغرب کو عشاء کہنا قطعاً درست نہیں ہے۔ ➌اعراب سے مراد وہ لوگ ہیں جو صحرا میں الگ تھلگ رہتے تھے۔ شہروں اور بستیوں سے دور اور ان کی تہذیب سے نفور۔ انہیں بدوی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ لوگ فصاحت و بلاغت اور خالص عربی زبان کے ماہر تھے۔ سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 543