You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدَ نَاسًا فِي بَعْضِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنَّ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ، ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى رِجَالٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنْهَا، فَآمُرَ بِهِمْ فَيُحَرِّقُوا عَلَيْهِمْ، بِحُزَمِ الْحَطَبِ بُيُوتَهُمْ، وَلَوْ عَلِمَ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَجِدُ عَظْمًا سَمِينًا لَشَهِدَهَا» يَعْنِي صَلَاةَ الْعِشَاءِ
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) found some people absenting from certain prayers and he said: I intend that I order (a) person to lead people in prayer, and then go to the persons who do not join the (congregational prayer) and then order their houses to be burnt by the bundles of fuel. If one amongst them were to know that he would find a fat fleshy bone he would attend the night prayer.
اعرج نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺنے کچھ لوگوں کو ایک نماز میں غیر حاضر پایا تو فرمایا : ’’میں نے (یہا ں تک )سوچا کہ کسی آدمی کو لوگوں کی امامت کرانے کا حکم دو ں ، پھر دوسری طرف سے ان لوگوں کی طرف جاؤں جو نماز سے پیچھے رہتےہیں اور ان کے بار ے میں (اپنے کارندوں کو )حکم دوں کہ لکڑیوں کے گٹھوں سے آگ بھڑکا کر ان کے گھروں کو ان پر جلا دیں ۔ ان میں سے اگرکسی کو یقین ہو کہ نماز میں حاضری سے اسے فربہ (گوشت سے بھر ہوئی )ہڈی ملے گی تو وہ اس میں ضرور حاضر ہو جائے گا ۔‘‘ آپ ﷺ کی مراد عشاء کی نماز سے تھی ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 102 ´جماعت سے پیچھے رہنے والوں کے لئے وعید` «. . . 325- وبه: أن النبى صلى الله عليه وسلم قال: ”والذي نفسي بيده، لقد هممت أن آمر بحطب فيحطب، ثم آمر بالصلاة فيؤذن لها، ثم آمر رجلا فيؤم الناس، ثم أخالف إلى رجال فأحرق عليهم بيوتهم، والذي نفسي بيده، لو يعلم أحدهم أنه يجد عظما سمينا أو مرماتين حسنتين لشهد العشاء.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں نے یہ ارادہ کیا تھا کہ میں لکڑیاں اکٹھی کرنے کا حکم دوں تو لکڑیاں اکٹھی کی جائیں، پھر میں نماز کے لیے اذان کا حکم دوں، پھر ایک آدمی کو حکم دوں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائے، پھر (نماز نہ پڑھنے والے) لوگوں کو ان کی لاعلمی میں جا پکڑوں اور ان کے گھروں کو جلا دوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر ان (باجماعت نماز نہ پڑھنے والے) لوگوں میں سے کسی کو معلوم ہو جائے کہ اسے موٹی ہڈی یا بکری کے دو اچھے کھر ملیں تو وہ ضرور عشاء کی نماز میں حاضر ہوں . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 102] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 644، من حديث مالك به] تفقه: ➊ نماز باجماعت واجب ہے اِلا یہ کہ کوئی شرعی عذر ہو۔ ➋ کتاب و سنت کے مخالفین کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جا سکتی ہے۔ ➌ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تمھارا گھروں میں نماز پڑھنا افضل ہے سوائے فرض نماز کے۔ [الموطا 130/1 ح289 وسنده صحيح] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 325