You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: كَانَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ بَيْتُهُ أَقْصَى بَيْتٍ فِي الْمَدِينَةِ، فَكَانَ لَا تُخْطِئُهُ الصَّلَاةُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَتَوَجَّعْنَا لَهُ، فَقُلْتُ لَهُ: يَا فُلَانُ لَوْ أَنَّكَ اشْتَرَيْتَ حِمَارًا يَقِيكَ مِنَ الرَّمْضَاءِ، وَيَقِيكَ مِنْ هَوَامِّ الْأَرْضِ، قَالَ: أَمَ وَاللهِ مَا أُحِبُّ أَنَّ بَيْتِي مُطَنَّبٌ بِبَيْتِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَحَمَلْتُ بِهِ حِمْلًا حَتَّى أَتَيْتُ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرْتُهُ، قَالَ: فَدَعَاهُ، فَقَالَ لَهُ مِثْلَ ذَلِكَ، وَذَكَرَ لَهُ أَنَّهُ يَرْجُو فِي أَثَرِهِ الْأَجْرَ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لَكَ مَا احْتَسَبْتَ
Ubayy b. Ka'b reported: There was a person among the Ansar whose house was situated at the farthest end of Medina, but he never in missed any prayer along with the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ). We felt pity for him and said to him: O, so and so, had you bought a donkey it would have saved you from the burning sand and would have saved you from the reptiles of the earth. He said: Listen I by Allah, I do not like my house to be situated by the side of Muhammad ( صلی اللہ علیہ وسلم ). I took (these words of his) ill and came to the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and informed him about (these words). He (the Holy Prophet) called him and he said exactly like that (which he had mentioned to Ubbay b. Ka'b), but made a mention of this (also) that he wanted a reward for his steps. Upon this the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: In fact for you is the reward which you expect.
عباد بن عباد نے ہمیں حدیث سنائی،کہا: ہمیں عاصم نے ابو عثمان سے حدیث سنائی ،کہا: انصار میں ایک آدمی تھا،اس کا گھر،مدینہ میں سب سے دور (واقع) تھا اور اس کی کوئی نماز رسول اللہ ﷺ کی اقتدا میں پڑھنے سے چوکتی نہیں تھی ، ہم نے اس کے لئے ہمدردی محسوس کی تو میں نے اسے کہا:جناب ! اگر آپ ایک گدھا خرید لیں جو آپ کو گرمی اور زمین کے(زہریلے)کیڑوں سے بچائے(تو کتنا اچھا ہو!) اس نے کہا:مکر اللہ کی قسم! جھے یہ نہیں کہ میرا گھر(خیمے کی طرح)کنابوں کے ذریعے سے محمد ﷺ کے گھر سے بندھا ہوا ہو۔ مجھے اس کی یہ بات بہت گراں گزری حتی کہ میں اسی کیقیت میں نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو اس بات کی خبر دی۔ آپ نے اسے بلوایا تو اس نے آپ کو بھی وہی جواب دیا اور آپ کو بتایا کہ وہ آنے جانے پر اجر کی امید رکھتا ہے۔ تو نبی رضی اللہ عنہ ﷺ نے فرمایا: ‘‘تمھیں یقینا وہی اجر ملے گا جسے تم حاصل کرنا چاہتے ہو۔’’