You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ وَهُوَ ابْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَيُّكُمْ خَافَ أَنْ لَا يَقُومَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ ثُمَّ لِيَرْقُدْ وَمَنْ وَثِقَ بِقِيَامٍ مِنْ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ آخِرِهِ فَإِنَّ قِرَاءَةَ آخِرِ اللَّيْلِ مَحْضُورَةٌ وَذَلِكَ أَفْضَلُ
Jabir reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: He who amongst you is afraid that he may not be able to get up at the end of the night should observe Witr (in the first part) and then sleep, and he who is confident of getting up and praying at night (i. e. Tahajjud prayer) should observe it at the end of it, for the recitation at the end of the night is witnessed*, and that is better.
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا،آپ فرمارہے تھے:تم میں سے جسے یہ خدشہ ہوکہ وہ رات کے آخر میں نہیں اٹھ سکے گا تو وہ وتر پڑھ لے،پھر سوجائے اور جسے رات کو اٹھ جانے کا یقین ہو،وہ رات کے آخرمیں وتر پڑھے کیونکہ رات کے آخری حصے میں قراءت کے وقت حاضری دی جاتی ہے اور یہ بہتر ہے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1187 ´رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنے کا بیان۔` جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو یہ ڈر ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو رات کی ابتداء ہی میں وتر پڑھ لے اور سو جائے، اور جس کو امید ہو کہ وہ رات کے آخری حصہ میں بیدار ہو جائے گا تو رات کے آخری حصہ میں وتر پڑھے کیونکہ آخر رات کی قراءت میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1187] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنا افضل ہے۔ (2) اس وقت وتر سے پہلے بھی کچھ نوافل پڑھ لینا افضل ہے۔ (3) فرشتے تلاوت قرآن مجید سے بہت محبت رکھتے ہیں۔ اس لئے مومن کی تلاوت سننے کے لئے خاص طور پر جمع ہوجاتے ہیں۔ (4) فرشتوں کا یہ اجتماع رات کے آخری حصے میں ہوتا ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1187