You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى عَلَى امْرَأَةٍ تَبْكِي عَلَى صَبِيٍّ لَهَا فَقَالَ لَهَا اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي فَقَالَتْ وَمَا تُبَالِي بِمُصِيبَتِي فَلَمَّا ذَهَبَ قِيلَ لَهَا إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهَا مِثْلُ الْمَوْتِ فَأَتَتْ بَابَهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَى بَابِهِ بَوَّابِينَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَعْرِفْكَ فَقَالَ إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ أَوْ قَالَ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ
Anas b. Malik reported that Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) came to a woman who had been weeping for her (dead) child, and said to her: Fear Allah and show endurance. She (not recognising him) said: You have not been afflicted as I have been. When he (the Holy Prophet) had departed, it was said to her that he was the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ), she was mortally shocked. She came to his door and she did not find doorkeepers at his door. She said: Messenger of Allah. I did not recognise you. He said: Endurance is to be shown at first blow, or at the first blow.
عثمان بن عمر نے کہا:ہمیں شعبہ نے ثابت بنانی کے حوالےسے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس آئے جو اپنے بچے(کی موت) پر رورہی تھی تو آپ نے ان سے فرمایا:اللہ کاتقویٰ اختیار کرواورصبر کرواس نے کہا:آپ کو میری مصیبت کی کیاپروا؟جب آپ چلے گئے تو اس کو بتایا گیا کہ وہ(تمھیں صبر کی تلقین کرنے والے) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے ۔تو اس عورت پر موت جیسی کیفیت طاری ہوگئی،وہ آپ کے دروازے پر آئی تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر دربان نہ پائے۔اس نےکہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے(اس وقت)آپ کو نہیں پہچانا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛(حقیقی) صبر پہلے صدمے یا صدمے کے آغاز ہی میں ہوتا ہے۔
ابوعبدالله صارم حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 1283 ´عوتوں کے لیے قبروں کی زیارت` «. . . قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِامْرَأَةٍ تَبْكِي عِنْدَ قَبْرٍ . . .» ”. . . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک عورت پر ہوا جو قبر پر بیٹھی رو رہی تھی . . .“ [صحيح البخاري/كِتَاب الْجَنَائِزِ: 1283] فوائد و مسائل: اس حدیث کو امام بخاری رحمہ اللہ نے «باَبُ زِيَارَةِ الْقُبُورِ» (قبروں کی زیارت کا بیان) میں بیان کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ عورت قبرستان جا سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے اور صبر کرنے کا حکم تو دیا، لیکن قبرستان میں آنے سے منع نہیں فرمایا۔ عورتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے پیاروں کی قبروں پر جا کر ان کے لیے دعا کریں، موت کو یاد کریں اور آخرت کی فکر کو تازہ کریں، وہاں بےصبری کا مظاہرہ ہرگز نہ کریں۔ ماہنامہ السنہ جہلم، شمارہ 69، حدیث\صفحہ نمبر: 21