You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مِنَ الْكَبَائِرِ شَتْمُ الرَّجُلِ وَالِدَيْهِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، وَهَلْ يَشْتِمُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ؟ قَالَ: «نَعَمْ يَسُبُّ أَبَا الرَّجُلِ فَيَسُبُّ أَبَاهُ، وَيَسُبُّ أُمَّهُ فَيَسُبُّ أُمَّهُ»
It is narrated on the authority of 'Abdullah b. Amr b. al-'As that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) observed: Abusing one's parents is one of the major sins. They (the hearers) said: Messenger of Allah, does a man abuse his parents too? He (the Holy Prophet) replied: Yes, one abuses the father of another man, who in turn abuses his father. One abuses his mother and he in turn abuses his (the former's) mother.
(یزید بن عبد اللہ) ابن ہاد نے سعد بن ابراہیم سے ، انہوں نے حمید بن عبد الرحمان سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ آدمی کا اپنےوالدین کو گالی دینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے ۔ ‘‘ (صحابہ) کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! کیا کوئی آدمی اپنے والدین کو گالی دیتا ہے ؟ فرمایا: ’’ہاں! انسان کسی کے باپ کوگالی دیتا ہے تو وہ ا س کے باپ کو گالی دیتا ہے ۔ جب یہ کسی کی ماں کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کی ماں کو گالی دیتاہے ۔ ‘‘
حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 5973 ´کبیرہ گناہ` «. . . قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ مِنْ أَكْبَرِ الْكَبَائِرِ أَنْ يَلْعَنَ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ" قِيلَ، يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَكَيْفَ يَلْعَنُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ؟ قَالَ:" يَسُبُّ الرَّجُلُ أَبَا الرَّجُلِ فَيَسُبُّ أَبَاهُ وَيَسُبُّ أُمَّهُ . . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً سب سے بڑے گناہوں میں سے یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین پر لعنت بھیجے۔ پوچھا گیا: یا رسول اللہ! کوئی شخص اپنے ہی والدین پر کیسے لعنت بھیجے گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ شخص دوسرے کے باپ کو برا بھلا کہے گا تو دوسرا بھی اس کے باپ کو اور اس کی ماں کو برا بھلا کہے گا . . .“ [صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ: 5973] لغوی توضیح: «الْمُوبِقَاتِ» ہلاک کرنے والے۔ «التَّوَلِّي» فرار اختیار کرنا، بھاگ جانا۔ «يَوْمَ الزَّحْفِ» جنگ کے روز، جس روز دشمن کے ساتھ مڈبھیڑ ہو۔ «وَقَذْفُ» تہمت لگانا۔ «الْمُحْصَنَاتِ» پاکدامنہ عورتوں پر۔ فہم الحدیث: ان احادیث میں کبیرہ (یعنی بڑے) گناہوں کا ذکر ہوا ہے۔ کبیرہ گناہ وہ ہوتا ہے جس کی کوئی حد مقرر ہو، یا جس پر جہنم کی وعید ہو، یا جس پر لعنت یا غضب کا ذکر ہو۔ [مجموع الفواي لابن تيمية 650/11] یہ گناہ توبہ کے بغیر معاف نہیں ہوتے۔ اور اگر کوئی ان کبیرہ گناہوں سے بچتا رہے تو باقی چھوٹے گناہ اللہ تعالیٰ مختلف نیک اعمال کے ذریعے بھی معاف فرما دیتے ہیں، جیسا کہ قرآن میں ہے کہ «اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْھِبْنَ السَّیْآتِ» [هود: 114] ”نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں۔“ اسی طرح ایک حدیث میں وضوء کے ذریعے بھی گناہ جھڑنے کا ذکر ہے۔ [مسلم: كتاب الطهارة: 244] جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 57