You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، - قَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ: رِوَايَةً، وقَالَ عَمْرٌو: يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وقَالَ زُهَيْرٌ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى طَعَامٍ، وَهُوَ صَائِمٌ، فَلْيَقُلْ: إِنِّي صَائِمٌ "
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: If any one of you is invited to a meal when he is fasting, he should say: I am fasting.
۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:جب تم میں سے کسی کو کھانے کی طرف بلایا جائے اور وہ روزہ دار ہوتو وہ کہہ دے:میں روزے سے ہوں۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1750 ´روزہ دار کو کھانے کی دعوت دینے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی کو کھانا کھانے کے لیے بلایا جائے، اور وہ روزے سے ہو، تو کہے کہ میں روزے سے ہوں“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1750] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) جب روزے دار کو کھا نے کی دعوت دی جائے تو اس کے لئے جائز ہے کہ روزہ کھول کر دعوت قبول کرلے اور کھانے میں شریک ہو جائے اور یہ بھی جائز ہے کہ کھانے سے معذرت کر لے۔ (2) روزہ دار کا دعوت دینے والے کو بتانا کہ میں روزے سے ہوں ریاکاری میں شامل نہیں کیونکہ اس کا مقصد اپنی نیکی کا اعلان نہیں بلکہ اپنے عذر کا اظہار ہے (3) یہ حکم نفلی روزے کے لئے ہے فرضی روزہ کھو لنا جا ئز نہیں سوائےاس کے کہ سفر یا مرض وغیرہ کا ایسا معقول عذر موجود ہو جس کی وجہ سے اس کے لئے روزہ چھوڑنا شرعاً جائز ہو گیا ہو۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1750