You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، أَنَّ قَتَادَةَ بْنَ دِعَامَةَ، حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا الطُّفَيْلِ الْبَكْرِيَّ، حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: «لَمْ أَرَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَسْتَلِمُ غَيْرَ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ»
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) is reported to have said that he did not see Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) touching other than the Yamani corners.
ابوطفیل بکری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا،وہ فرمارہے تھے:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ دو یمانی کناروں(رکن یمانی اورحجر اسود) کے علاوہ کسی اور کنارے کو چھوتے ہوں۔
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 615 ´حج کا طریقہ اور دخول مکہ کا بیان` سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ہی اس کے راوی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سوائے دونوں یمانی رکنوں کے بیت اللہ کے کسی رکن کو چھوتے ہوئے نہیں دیکھا۔ (مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 615] 615 لغوی تشریح: «يستلم» یعنی ہاتھ سے چھوتے۔ یہ ہر طواف میں مسنون ہے۔ «غير الركنين اليمانيين» ”نون“ کے بعد والی ”یا“ کا مخفف ہے اور اسے کبھی کبھی تشدید سے بھی پڑھا گیا ہے۔ یمن کی جانب منسوب ہے۔ چونکہ یمن کی طرف ان کا رخ ہے، اس لئے انہیں رکن یمانی کہتے ہیں۔ اور «ركن البيت» سے مراد اس کے ایک جانب ہے۔ ان دونوں رکنوں اور کونوں سے مراد حجر اسود والا کونا اور بیت اللہ کا جنوب مغربی کونا ہے۔ ان دونوں کا استلام اس وجہ سے ہے کہ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی رکھی ہوئی بنیادوں پرقائم ہیں۔ اور «ركنين شاميين»، یعنی ملک شام کی جانب والے کونوں کی یہ حیثیت نہیں ہے۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 615