You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «اللهُمَّ ارْحَمِ الْمُحَلِّقِينَ» قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ؟ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «اللهُمَّ ارْحَمِ الْمُحَلِّقِينَ» قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ؟ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «وَالْمُقَصِّرِينَ»
Abdullah b. Umar (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as having observed: O Allah, have mercy upon those who get their heads shaved. They (the Companions) said: Messenger of Allah, (what about those) who have got their hair clipped? He said: O Allah, have mercy upon those who have got their heads shaved. They (again) said: Allah's Messenger, (what about those) who have got their hair clipped? Thereupon he said: (O Allah, have mercy upon those) who have got their hair clipped.
یحییٰ بن یحییٰ نے امام مالک ؒکے سامنے قراءت کی کہ نافع سے روایت ہے،اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے اللہ !سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔لوگوں(صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین )نے کہا: اور بال کٹوانے والوں پر اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فرمایا:اے اللہ ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پھر عرض کی:اور بال کٹوانے والوں پر،اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایا: اور بال کٹوانے والوں پر(بھی رحم فرما۔)
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 334 ´مردوں کے لئے سر منڈوانا افضل ہے` «. . . 225- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”اللهم ارحم المحلقين“، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: ”اللهم ارحم المحلقين“ قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: ”والمقصرين.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے میرے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم کر“، لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! اور سر کے بال کٹوانے والوں پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اے میرے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم کر“، لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! اور سر کے بال کٹوانے والوں پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور (رحم کر) سر کے بال کٹوانے والوں پر . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 334] تخریج الحدیث: [واخرجه البخاري 1727، و مسلم 1301/317، من حديث مالك به] تفقہ: ➊ حج اور عمرے کے اختتام پر سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا عبادت اور مناسک میں سے ہے، اس کے علاوہ ہر وقت جائز ہے اور اسے عبادت و نیکی سمجھ کر منڈوانا خوارج کی علامت ہے۔ جو لوگ سر منڈوانے کو صرف حج اور عمرے کے ساتھ خاص کرتے ہیں اور باقی لوگوں کے لئے اسے حرام یا ناجائز وغیرہ سمجھتے ہیں، ان لوگوں کا یہ نظریہ غلط ہے۔ ➋ حج اور عمرے کے بعد سر کے بال ترشوانے سے منڈوانا زیادہ افضل ہے۔ ➌ قاسم بن محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ جب رات کو مکہ میں عمرے کے لئے داخل ہوتے تو بیت اللہ کا طواف کرتے، صفا ومروہ کے درمیان سعی کرتے اور سر منڈوانا صبح تک مؤخر کر دیتے لیکن سر منڈوانے سے پہلے گھر نہیں جاتے تھے۔ [الموطأ 1/395 ح913 وسنده صحيح] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 225