You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِح، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: كَانَ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا أَوَّلَ الثَّمَرِ جَاءُوا بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا أَخَذَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «اللهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي ثَمَرِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مُدِّنَا، اللهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُكَ وَخَلِيلُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنِّي عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنَّهُ دَعَاكَ لِمَكَّةَ، وَإِنِّي أَدْعُوكَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاكَ لِمَكَّةَ، وَمِثْلِهِ مَعَهُ»، قَالَ: ثُمَّ يَدْعُو أَصْغَرَ وَلِيدٍ لَهُ فَيُعْطِيهِ ذَلِكَ الثَّمَرَ
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported that when the people saw the first fruit (of the season or of plantation) they brought it to Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ). When he received it he said: O Allah, bless us in our fruits; and bless us in our city; and bless us in our sa's and bless us in our mudd. O Allah, Ibrahim was Thy servant, Thy friend, and Thy apostle; and I am Thy servant and Thy apostle. He (Ibrahim) made supplication to Thee for (the showering of blessings upon) Mecca, and I am making supplication to Thee for Medina just as he made supplication to Thee for Mecca, and the like of it in addition. He would then call to him the youngest child and give him these fruits.
امام مالک بن انس کے سامنے جن احادیث کی قراءت کی گئی ان میں سے سہیل بن ابی صالح نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا : لوگ جب (کسی موسم کا) پہلا پھل دیکھتے تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے آتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اسے پکڑ تے تو فرماتے اے اللہ !ہمارے پھلوں میں برکت عطا فرما ۔ہمارے لیے شہر (مدینہ )میں برکت عطا فرما ہمارے لیے ہمارے صاع میں بر کت عطا فر ما اور ہمارے مد میں بر کت عطا فر ما ۔اےاللہ !بلا شبہ ابرا ہیم ؑتیرے بندے تیرے خلیل اور تیرے نبی تھے میں تیرا بندہ اور نبی ہوں انھوں نے تجھ سے مکہ کے لیے دعا کی ،میں تجھ سے مدینہ کے لیے اتنی (برکت ) کی دعا کرتا ہوں جو انھوں نے مکہ کے لیے کی اور اس کے ساتھ اتنی ہی مزید برکت کی بھی۔(با ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا : پھر آپ اپنے بچوں میں سب سے چھوٹے بچے کو بلا تے اور وہ پھل اسے دے دیتے ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 646 ´اے اللہ! مدینے میں برکت ڈال دے` «. . . 447- وبه: قال كان الناس إذا رأوا أول الثمر جاؤوا به إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإذا أخذه رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”اللهم بارك لنا فى ثمرنا، وبارك لنا فى مدينتنا، وبارك لنا فى صاعنا، وبارك لنا فى مدنا، اللهم إن إبراهيم عبدك وخليلك ونبيك، وإني عبدك ونبيك، وإنه دعاك لمكة وإني أدعوك للمدينة بمثل ما دعاك به لمكة ومثله معه“ قال: ثم يدعو أصغر وليد يراه فيعطيه ذلك الثمر. كمل حديث سهيل وهو تسعة أحاديث. . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ لوگ جب پہلا پھل دیکھتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آتے پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے لیتے تو فرماتے: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي ثَمَرِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مُدِّنَا، اللَّهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُكَ وَخَلِيلُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنِّي عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنَّهُ دَعَاكَ لِمَكَّةَ، وَإِنِّي أَدْعُوكَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاكَ بِهِ لِمَكَّةَ، وَمِثْلَهُ مَعَهُ» ”اے اللہ! ہمارے لئے پھلوں میں برکت ڈال، اور ہمارے لئے ہمارے مدینے میں برکت ڈال، اور ہمارے صاع میں برکت ڈال اور ہمارے مد میں برکت ڈال۔ اے اللہ! تیرے بندے، خلیل اور نبی ابراہیم علیہ السلام نے مکے کے لئے دعا کی اور میں تیرا بندہ اور نبی مدینے کے لئے اسی طرح دعا کرتا ہوں جیسے انہوں نے مکے کے لئے اور اس جیسی دعا کی۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے چھوٹا بچہ بلاتے اور اسے یہ پھل دے دیتے تھے۔، سہیل (بن ابی صالح) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہوئیں اور وہ نو (۹) حدیثیں ہیں۔ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 646] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 1373، من حديث مالك به] تفقه: ➊ مکہ مکرمہ کی طرح مدینہ طیبہ بھی حرام ہے۔ ➋ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ کے لئے دعا کی لیکن عراق کے بارے میں دعا نہیں کی کیونکہ وہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔ دیکھئے: [الموطأ:120 وصحيح البخاري 2130، ومسلم 1368] ➌ ساری دنیا کے مقابلے میں مکہ اور مدینہ میں رہائش بہتر ہے۔ ➍ اگر کوئی فصل تیار ہوتو خلیفہ، نیک آدمی اور بچوں کو پہلا پھل تحفے میں بھیجنا یا دے دینا چا ہئے تاکہ وہ دعا فرمادیں۔ ➎ تحفہ وصول کرتے وقت تحفہ پیش کرنے والے کے لئے دعا کرنا مشروع اور مسنون ہے۔ ➏ نیز دیکھئے: [الموطأ:120 وصحيح البخاري 2130، ومسلم 1368] ➐ مسلمانوں کے لئے امن وسلامتی کی دعائیں کرتا بہترین عمل ہے۔ ➑ شریعت کومدنظر رکھتے ہوئے چھوٹے بچوں کے ساتھ پیار و محبت اور شفقت کا برتاؤ کرنا چاہئے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 447