You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ «الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ، وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: The child is to be attributed to one on whose bed he is born, and for a fornicator there is stoning.
معمر نے زہری سے خبر دی، انہوں نے ابن مسیب اور ابوسلمہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بچہ بستر والے کا ہے اور زانی کے لیے پتھر (ناکامی اور محرومی) ہے
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2006 ´بچے کا حقدار بستر والا (شوہر) ہے اور پتھر کا مستحق زانی۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچہ صاحب فراش کا ہے اور زانی کے لیے پتھر ہے۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 2006] اردو حاشہ: فائدہ: الحجر، جیم کی جزم کے ساتھ ہوتو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس بچے کے قانونی فوائد (وراثت وغیرہ) سے محروم ہے، اور جیم کے فتحہ کے ساتھ مطلب یہ ہے کہ سزا کا مستحق ہے، اسے رجم کیا جانا چاہیے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2006