You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَجْزِي وَلَدٌ وَالِدًا، إِلَّا أَنْ يَجِدَهُ مَمْلُوكًا فَيَشْتَرِيَهُ فَيُعْتِقَهُ»، وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ: «وَلَدٌ وَالِدَهُ
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: A son does not repay what he owes his father unless he buys him (the father) in case he is a slave and then emancipates him. In the narration transmitted by Ibn Abu Shaiba there is a slight change of words.
ابوبکر بن ابی شیبہ اور زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں جرید نے سہیل سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (ابو صالح سمان) سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بیٹا والد کا حق ادا نہیں کر سکتا، الا یہ کہ اسے غلام پائے، اسے خریدے اور آزاد کر دے۔ ابن ابی شیبہ کی روایت میں: کوئی بیٹا اپنے والد کا کے الفاظ ہیں
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3659 ´ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بھی اولاد اپنے باپ کا حق ادا نہیں کر سکتی مگر اسی صورت میں کہ وہ اپنے باپ کو غلامی کی حالت میں پائے پھر اسے خرید کر آزاد کر دے۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3659] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) والدین کی خدمت زیادہ سے زیادہ کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔ (2) غلام یا لونڈی کو آزاد کرنا بہت بڑی نیکی ہے۔ (3) آزاد مرد کو اپنی لونڈی سے جو اولاد حاصل ہوتی ہے وہ آزاد ہوتی ہے جب کہ اس کی ماں لونڈی ہی رہتی ہے۔ اسی طرح یہ بھی ممکن ہے کہ ماں باپ اور اولاد سب مملوک ہوں۔ پھر آقا بیٹے کو آزاد کر دے اور اس کے ماں باپ غلام ہی رہیں۔ اس طرح کی کسی صورت میں اولاد والدین کو خرید سکتی ہے اور اولاد کی ملکیت میں آتے ہی والدین کو قانوناً آزاد قرار دے دیا جائے گا۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3659