You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «حَجَمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ لِبَنِي بَيَاضَةَ، فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْرَهُ، وَكَلَّمَ سَيِّدَهُ فَخَفَّفَ عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ، وَلَوْ كَانَ سُحْتًا لَمْ يُعْطِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
Abd al-Rahman b. Wa'ala as-Saba'i (who was an Egyptian) asked 'Abdullah b. Abbas; (Allah be pleased with them) about that which is extracted from the grapes, whereupon he said: A person presented to Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) a small water-skin of wine. Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said to him: Do you know that Allah has forbidden it? He said: No. He then whispered to another man. Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) asked him what he had whispered. He said: I advised him to sell that, whereupon he (the Holy Prophet) said: Verily He Who has forbidden its drinking has forbidden its sale also. He (the narrator) said: He opened the waterskin until what was contained in it was spilt.
شعبی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بنو بیاضہ کے ایک غلام نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جو پچھنے لگائے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس کی اجرت دی اور آپ نے اس کے مالک سے بات کی تو اس نے اس کے محصول میں کچھ تخفیف کر دی اور اگر یہ (اجرت) حرام ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کو نہ دیتے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 393 ´شراب پینا اور بیچنا حرام ہے` «. . . قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الذى حرم شربها حرم بيعها. . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اس کا پینا حرام کیا ہے اس نے اس کا بیچنا (بھی) حرام کیا ہے. . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 393] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 1579، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ شراب بیچنا حرام ہے، اسی طرح ہر وہ چیز جو حرام ہے اس کا بیچنا بھی حرام ہے إلا یہ کہ کسی خاص چیز کے بارے میں کوئی خاص دلیل ہو جیسے گدھوں کا بیچنا اور خریدنا حلال و جائز ہے۔ ایک جلیل القدر صحابی رضی اللہ عنہ دور سے پیدل چل کر نماز پڑھنے کے لئے مسجد نبوی تشریف لاتے تھے، انہیں کہا گیا: اگر آپ ایک گدھا (سواری کے لئے) خرید لیں تو اندھیری رات اور قہر گرمی میں اس پر سوار ہوکر آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا: میں چاہتا ہوں کہ میرے چلنے والے قدم میرے نامۂ اعمال میں لکھے جائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے یہ سب تمھارے لئے (نامۂ اعمال میں) لکھ دیا ہے۔ [صحيح مسلم: 663 تر قيم دار السلام: 1514] ● معلوم ہوا کہ گدھے کی خریدوفروخت جائز ہے۔ ➋جو شخص عدم علم کی وجہ سے کسی غلطی کا ارتکاب کرے تو وہ معذور ہے لیکن دو باتیں ہمیشہ مد نظر ہونی چاہئیں: ① جب علم ہو جائے تو فوراً رجوع کرنا چاہئے۔ ② ہر وقت علم تحقیق کی جستجو میں رہنا چاہئے۔ ➌ ضرورت کے وقت سرگوشی جائز ہے بشرطیکہ تین یا تین سے زیادہ آدمی ہوں۔ ➍ صحابہ کرام میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا جذبہ کس قدر ہے کہ جیسے ہی اس صحابی کو مسئلہ معلوم ہوا تو ساری شراب بہادی۔ رضی اللہ عنہ ➎ شراب کا سرکہ بنانا جائز نہیں ہے۔ ➏ قرآن کی طرح حدیث بھی حجت ہے۔ ➐ حرام چیز کا تحفہ دینا قبول کرنا جائز نہیں ہے۔ ➑ ضرورت کے پیش نظر سرگوشی کرنے والے سے پوچھا جا سکتا ہے کہ آپ نے کیا باتیں کی ہیں؟ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 183