You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَضَمَّنَ اللهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ» إِلَى قَوْلِهِ «مَا تَخَلَّفْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللهِ تَعَالَى»
Another version of the tradition narrated through a different chain of transmitters on the authority of Abu Huraira has the same wording as the previous tradition: Allah takes care of one who goes out in the way of Allah but ends in the words: I would not lag behind any expedition which is undertaken to fight in the way of Allah, the Exalted.
سہیل منے اپنے والد (ابو صالح) سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں نکلا، اللہ اس کے لیے اس بات کی ضمانت دیتا ہے سے لے کر میں اللہ کی راہ میں لڑنے والے کسی لشکر سے پیچھے نہ رہتا تک۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 553 ´مجاہد کی فضیلت` «. . . 346- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”تكفل الله لمن جاهد فى سبيله، لا يخرجه من بيته إلا الجهاد فى سبيله وتصديق كلمته، بأن يدخله الجنة أو يرده إلى مسكنه الذى خرج منه مع ما نال من أجر أو غنيمة.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کے راستے میں جہاد کے لئے اپنے گھر سے نکلتا ہے (اور اس کا مطمح نظر) جہاد فی سبیل اللہ، (اعلائے) کلمتہ اللہ (اور اس) کی تصدیق کے سوا کچھ نہیں تو اللہ اسے جنت کی ضمانت دیتا ہے کہ وہ اسے اس میں داخل کرے گا یا اجر یا غنیمت عطا کرنے کے بعد اسے گھر واپس بھیج دے گا۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/0/0: 553] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 7463، من حديث مالك به ورواه مسلم 104/1876، من حديث ابي الزناد به] تفقه: ➊ ہر عمل کے لئے نیت کا خالص ہونا ضروری ہے ورنہ سارے اعمال باطل اور رائیگاں ہو جائیں گے۔ ➋ جہاد کے لئے عقیدے کا صحیح ہونا ضروری ہے جیسا کہ ”اس کے کلمے کی تصدیق کے لئے نکلتا ہے“ سے ثابت ہوتا ہے۔ معلوم ہوا کہ صحیح حدیث کا انکار کرنے والے لوگ ہر قسم کے جہاد سے محروم و بدنصیب ہیں۔ ➌ جہاد اسلام کا عظیم الشان رکن بلکہ اسلام کی چوٹی ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 346