You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ،، وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ مُسْتَجَابَةٌ، فَتَعَجَّلَ كُلُّ نَبِيٍّ دَعْوَتَهُ، وَإِنِّي اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَهِيَ نَائِلَةٌ إِنْ شَاءَ اللهُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِي لَا يُشْرِكُ بِاللهِ شَيْئًا»
Abu Huraira said: The Prophet of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: There is for every apostle a prayer which is granted, but every prophet showed haste in his prayer. I have, however, reserved my prayer for the intercession of my Ummah on the Day of Resurrection, and it would be granted, if Allah so willed, in case of everyone amongst my Ummah provided he dies without associating anything with Allah.
ابو صالح نےحضرت ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نبی کی ایک دعا ایسی ہے جو (یقینی طور پر )قبول کی جانے والی ہے ۔ ہر نبی نےاپنی وہ دعا جلدی مانگ لی )جبکہ میں نے اپنی دعا قیامت کے دن اپنی امت کی سفارش کے لیے محفوظ کر لی ہے ، چنانچہ یہ دعا ان شاء اللہ میری امت کے ہر اس فرد کو پہنچے گی جو ا للہ کے ساتھ کسی کوشریک نہ کرتے ہوئے فوت ہوا۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 445 ´امت کی شفاعت کے لئے دعا باقی ہے` «. . . 335- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”لكل نبي دعوة يدعو بها، فأريد أن أختبيء دعوتي شفاعة لأمتي فى الآخرة.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کو ایک (مقبول ہونے والی) دعا عطا کی گئی تھی جسے اس نبی نے مانگ لیا اور میں چاہتا ہوں کہ اپنی دعا کو آخرت میں اپنی امت کی شفاعت کے لئے باقی رکھ دوں۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 445] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 6304، من حديث مالك به] تفقه: ➊ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی اُمت (مسلمانوں) کے لئے اللہ تعالیٰ کے اذن سے شفاعت (سفارش) کرنا برحق ہے۔ اسے درج ذیل صحابۂ کرام نے بھی روایت کیا ہے: ◄ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ [صحيح بخاري: 6305، صحيح مسلم: 200] ◄ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ [صحيح مسلم: 201] ◄ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ [صحيح مسلم: 202] ◄ سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ [الشريعه للآجري ص338 ح780 وسنده صحيح] ◄ سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ [أحمد 2/11، 12، وسنده حسن، ابن ماجه: 4280 وصححه الحاكم عليٰ شرط مسلم 4/585، 586] ◄ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا [المستدرك للحاكم 1/68 ح227 وسنده صحيح وصححه الحاكم عليٰ شرط الشيخين ووافقه الذهبي] وغیرہم۔ ● بلکہ شفاعت والی حدیث متواتر ہے۔ دیکھئے [نظم المتناثر للكتاني ح304] ➋ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اُمت پر بے حد مہربان تھے اور اللہ نے آپ کو رحمت للعالمین بنا کر بھیجا۔ ➌ ہر نبی کی ایک دعا قطعی طور پر عند اللہ مقبول ہوتی رہی ہے اور نبی کو اس دعا کا علم بھی ہوتا تھا۔ ➍ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے تمام نبیوں پر فضیلت عطا فرمائی۔ ➎ جو مسلمان شرک وکفر نہ کرے، اگرچہ کتنا ہی گناہگار ہو جہنم میں ہمیشہ نہیں رہے گا۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 335