You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ لِي عَطَاءٌ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجْمَعُوا بَيْنَ الرُّطَبِ وَالْبُسْرِ وَبَيْنَ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ نَبِيذًا
Jabir b. Abdullah reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: Do not mix fresh dates and dry dates, and grapes and fresh dates for preparing Nabidh.
ابن جریج نے کہا:عطاء نے مجھ سے کہا کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا،کہہ رہے تھے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛ تازوہ کھجوروں اور کچی کھجوروں کو اور کشمش اور خشک کھجوروں کو نبیذ بنانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ نہ ملاؤ۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3395 ´دو چیز کو ملا کر نبیذ بنانے کی ممانعت۔` جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور انگور کو ملا کر، اور کچی کھجور اور تر کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3395] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) پانی میں کھجوریں چھوہارے یا منقیٰ ڈال کر رکھ دیا جائے۔ تو رات بھر میں ان کی مٹھاس پانی میں حل ہو کرمیٹھا مشروب تیار ہوجاتا ہے۔ اسے نبیذ کہتے ہیں۔ یہ حلال مشروب ہے کیونکہ اس میں نشہ نہیں ہوتا۔ (2) دو طرح کی چیزیں ملا کر نبیذ بنانے سے اس میں جلدی نشہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لئے اس سے پرہیز کرناچاہیے۔ (3) جس جائز کام کے نتیجے میں ناجائز کام کاارتکاب ہوجانے کا خطرہ ہو اس جائز کام سے بھی پرہیز کرنا بہتر ہے۔ (4) سردیوں میں زیادہ دیر تک بھگونے سے بھی نشہ پیدا ہونے کاخطرہ کم ہوتا ہے۔ جب کہ گرمی کے موسم میں جلدی حالت بدل جاتی ہے۔ اس کا اندازہ اس کے ذائقے سے ہوتا ہے۔ اگر مشروب میٹھا ہو تو پی لینا چاہیے۔ اور اگر ذائقہ تبدیل ہوکرتلخی اور کڑواہٹ محسوس ہوتو پھینک دینا چاہیے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3395