You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أُتِيَ بِأَبِي قُحَافَةَ أَوْ جَاءَ عَامَ الْفَتْحِ أَوْ يَوْمَ الْفَتْحِ وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ مِثْلُ الثَّغَامِ أَوْ الثَّغَامَةِ فَأَمَرَ أَوْ فَأُمِرَ بِهِ إِلَى نِسَائِهِ قَالَ غَيِّرُوا هَذَا بِشَيْءٍ
Jabir reported that when Abu Qubafa (father of Abu Bakr) came in the yeu of Victory or on the Day of Victory (to the Prophet to pledge his allegiance to him) his head and his beard were white like hyssop. He (the Holy Prophet) commaded or the women were commanded by him that they should change this with something (that the colour of his hair should be changed).
ابوخیثمہ نے ابو زبیر سے،انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،کہا:فتح مکہ کے سال یا فتح مکہ کے دن حضرت ابو قحافہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لایاگیا،وہ آئے اور ان کے سر اور داڑھی کےبال ثغام یا ثغامہ(کے سفید پھولوں) کی طرح تھے،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر کی عورتوں کوحکم دیا،یا ان کے بارے میں(ان کےگھر کی عورتوں کو) حکم دیا گیا،فرمایا:اس (سفیدی) کو کسی چیز(اور رنگ) سے بدل د یں۔
علامه سيد بديع الدين شاه راشدي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح مسلم 5508 ´ سیاہ رنگ کا خصاب` «. . . عن جابر، قال: " اتي بابي قحافة او جاء عام الفتح او يوم الفتح وراسه ولحيته مثل الثغام او الثغامة، فامر او فامر به إلى نسائه، قال: غيروا هذا بشيء .» ”سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ابوقحافہ جس سال مکہ فتح ہوا آئے ان کا سر اور ان کی داڑھی ثغامہ کی طرح سفید تھی (ثغامہ ایک گھاس ہے سفید) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی عورتوں کو حکم دیا کہ بدل دو اس سفیدی کو کسی چیز سے۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ: 5508] فوائد و مسائل: نسائی، ابوداود اور ابن ماجہ میں یہ لفظ ہیں کہ کالے رنگ سے اس کو دور رکھو۔ یہاں «سواد» سے اجتناب اور پرہیز کا حکم ہے۔ اور امر وجوب کے لیے ہوتا ہے۔ پس اس کا خلاف ممنوع اور حرام ہوا۔ «قال النووي فى شرح مسلم تحت الحديث: ويحرم خضابه بالسواد على الأصح. وقيل: يكره كراهة تنزيه، والمختار: التحريم لقوله صلى الله عليه وسلم: واجتنبوا السواد الخ وقال الحافظ ابن حجر في: فتح الباري ثم إن المأذون فيه مقيد بغير السواد لما أخرجه مسلم من حديث جابر أنه صلى الله عليه وسلم قال غيروه وجنبوه السواد۔ الخ وقال السندي فى حاشية ابن ماجه وفيه ان الحضاب بالسواد حرام او مكروه۔ وفي تحفة الاحوذي فقوله صلى الله عليه وسلم: واجتنبوا السواد دليل واضح على النهي عن الخضاب بالسواد» یعنی امام نووی شرح مسلم میں اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ سیاہ رنگ کا خصاب حرام ہے۔ بعض نے کراہت تنزیہی کہا ہے۔ مگر مختار قول تحریم ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دور رہنے کا حکم دیا ہے۔ ◈ اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فتح الباری میں فرماتے ہیں کہ جابر رضی اللہ عنہ کی اس حدیث میں دلیل ہے کہ اجازت صرف اس خضاب کی ہے جو کالے رنگ کا نہ ہو۔ ◈ اور علامہ ابوالحسن سندھی حاشیہ ابن ماجہ میں فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں دلیل ہے کہ کالے رنگ کا خضاب حرام ہے یا مکروہ ہے۔ ◈ اسی طرح تحفۃ الاحوذی شرح جامع ترمذی میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کالے رنگ کے خضاب کی ممانعت پر کھلی دلیل ہے۔ الاھی عتاب بر سیاہ حضاب، حدیث\صفحہ نمبر: 5