You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ طَبِيبًا فَقَطَعَ مِنْهُ عِرْقًا ثُمَّ كَوَاهُ عَلَيْهِ
Jabir reported that Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) sent a phystian to Ubayy b. Ka'b. He cut the vein and then cauterised it.
ابومعاویہ نے اعمش سے،انھوں نے ابو سفیان سے ،انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے(جب) حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ (کو جنگ خندق کے موقع پر ہاتھ کی بڑی رگ پر زخم لگاتو ان) کے پاس ا یک طبیب بھیجا،اس نے ان کی(زخمی) رگ(کی خراب ہوجانے والی جگہ) کاٹی،پھر اس پرداغ لگایا(تاکہ خون رک جائے۔)
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3493 ´جو داغ لگوائے اس کے حکم کا بیان۔` جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ ایک بار بیمار پڑے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پاس ایک طبیب بھیجا، اس نے ان کے ہاتھ کی رگ پر داغ دیا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3493] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) اکحل وہ رگ ہے جسکو ہفت اندام کہتے ہیں۔ یہ ہاتھ میں اکحل کہلاتی ہے۔ اور ران میں نسا، اگر یہ کٹ جائے تو خون بند نہیں ہوتا۔ نیز علاج کے لئے اس سے فصد کے طریقے سے سر سینہ، پشت اور دست وپا کا خون نکالاجاتا ہے۔ (2) طب کا پیشہ ایک جائز ذریعہ معاش ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3493