You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ، وَسَالِمٍ، ابْنَيْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الشُّؤْمُ فِي الدَّارِ، وَالْمَرْأَةِ، وَالْفَرَسِ»
Abdullah b. 'Umar reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: If there be bad luck, it is in the house, and the wife, and the horse.
امام مالک نے ابن شہاب سے،انھوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دو بیٹوں حمزہ اور سالم سے،انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : عدم موافقت (ناسزاداری )گھری،عورت اور گھوڑے میں ہو سکتی ہے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 2858 ´اگر بدشگونی کسی چیز میں ہوتی۔۔۔ ` «. . .إِنَّمَا الشُّؤْمُ فِي ثَلَاثَةٍ فِي الْفَرَسِ وَالْمَرْأَةِ وَالدَّارِ. . .» ”نحوست صرف تین چیزوں میں ہوتی ہے۔ گھوڑے میں، عورت میں اور گھر میں۔“ [صحيح البخاري/كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ: 2858] تخریج الحدیث: سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی بیان کردہ یہ روایت صحیح بخاری میں چار مقامات پر ہے: [2858، 5093، 5753، 5772] صحیح بخاری کے علاوہ یہ روایت درج ذیل کتابوں میں بھی موجود ہے: صحیح مسلم [2225 ترقيم دارالسلام: 5804، 5805] التوكل للامام ابن خزيمه [اتحاف المهرة 8؍307 ح9434] وسنن ابي داود [3922] وسنن الترمذي [2824 وقال: هذا حديث صحيح] وسنن النسائي [6؍220 ح3598، 3599] وسنن ابن ماجه [1995] وشرح معاني الآثار للطحاوي [4؍313] ومشكل الآثار له [تحفة الاخيار 1؍218 ح205] وشرح السنة للبغوي [9؍13 ح2244 وقال: ”هذا حديث متفق على صحته“] مسند ابي يعليٰ [5433، 5490، 5535] (وغيرہ) امام بخاری سے پہلے درج ذیل محدثین نے بھی اسے روایت کیا ہے: امام مالك [الموطأ 2؍972 ح1883، التمهيد 9؍278] عبدالرزاق [المصنف 10؍411 ح19527] ابوداود الطیالسی [1821] ابوبكر الحميدي [621] اور أحمد بن حنبل [2؍8 ح4544 و 2؍52، 115، 126، 136] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے اسے درج ذیل جلیل القدر تابعین نے بیان کیا ہے: ① سالم بن عبداللہ بن عمر ② حمزہ بن عبداللہ بن عمر معلوم ہوا کہ یہ حدیث بالکل صحیح ہے، اسے شاذ یا معلول قرار دینا غلط ہے لیکن یہ حدیث دوسری روایات کی وجہ سے منسوخ ہے۔ ❀ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إن كان الشؤم فى شئ ففي الدار والمرأة والفرس» ”اگر بدشگونی کسی چیز میں ہوتی تو گھر، عورت اور گھوڑے میں ہوتی۔“ [صحيح بخاري: 5094 وصحيح مسلم: 2225 دارالسلام: 5807، 5809 عن ابن عمر رضي الله عنهما] ↰ یہ روایت، اس مفہوم کے ساتھ درج ذیل صحابہ سے بھی موجود ہے: ① سہل بن سعد الساعدي [صحيح بخاري: 2859، 5095 وصحيح مسلم: 2226، دارالسلام: 5810] ② جابر بن عبداللہ الانصاری [صحيح مسلم: 2227، دارالسلام: 5812] خلاصۃ التحقیق: یہ روایت بہ اصول محدثین بالکل صحیح ہے لیکن دوسری روایات کی وجہ سے منسوخ ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ دنیا میں جھگڑے فساد کی جڑ عام طور پر یہی تین چیزیں ہیں۔ عورت، گھر (زمین) اور گھوڑا (یعنی فوجیں) «والله اعلم»، ❀ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ «لا طيرة» ”کوئی نحوست اور بدشگونی نہیں ہے۔“ [صحيح بخاري: 5754 وصحيح مسلم: 2223 عن سيدنا ابي هريرة رضي الله عنه] نیز دیکھئے: فتح الباری [60/6۔ 63 تحت ح 2858، 2859] «والحمد لله» ماہنامہ الحدیث حضرو ، شمارہ 24، حدیث\صفحہ نمبر: 24