You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ - قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ - أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى الْمَقْبُرَةَ، فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، وَدِدْتُ أَنَّا قَدْ رَأَيْنَا إِخْوَانَنَا» قَالُوا: أَوَلَسْنَا إِخْوَانَكَ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: «أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانُنَا الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ» فَقَالُوا: كَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ يَأْتِ بَعْدُ مِنْ أُمَّتِكَ؟ يَا رَسُولَ اللهِ فَقَالَ: «أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا لَهُ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ بَيْنَ ظَهْرَيْ خَيْلٍ دُهْمٍ بُهْمٍ أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ؟» قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: " فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنَ الْوُضُوءِ، وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ أَلَا لَيُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِي كَمَا يُذَادُ الْبَعِيرُ الضَّالُّ أُنَادِيهِمْ أَلَا هَلُمَّ فَيُقَالُ: إِنَّهُمْ قَدْ بَدَّلُوا بَعْدَكَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا "
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) came to the graveyard and said: Peace be upon you! The abode of the believing people and we, if God so wills, are about to join you. I love to see my brothers. They (the hearers) said: Aren't we your brothers, O Messenger of Allah? He said: You are my companions, and our brothers are those who have, so far, not come into the world. They said: Messenger of Allah, how would you recognise those persons of your Ummah who have not yet been born? He said: Supposing a man had horses with white blazes on foreheads and legs among horses which were all black, tell me, would he not recognise his own horses? They said: Certainly, O Messenger of Allah. He said: They would come with white faces and arms and legs owing to ablution, and I would arrive at the Cistern before them. Some people would be driven away from my Cistern as the stray camel is driven away. I would call out: Come, come. Then it would be said (to me): These people changed themselves after you, and I would say: Be off, be off.
اسماعیل ( بن جعفر) نے علاء سے ، انہوں نے اپنے والد سےاور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسو ل اللہﷺقبرستان میں آئے اور فرمایا:’’اے ایمان والی قوم کے گھرانے ! تم سب پر سلامتی ہو اور ہم بھی ان شاء اللہ تمہیں ساتھ ملنے والے ہیں ، میری خواہش ہے کہ ہم نے اپنے بھائیوں کو (بھی) دیکھا ہوتا ۔‘‘ صحابہ نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ؟ آپ نے جواب دیا:’’تم میرے ساتھی ہو اور ہمارے بھائی وہ لوگ ہیں جو ابھی تک (دنیا میں ) نہیں آئے۔‘‘ اس پر انہوں نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو ،جو ابھی (دنیامیں ) نہیں آئے ، کیسے پہچانیں گے؟ تو آپ نے فرمایا:’’بتاؤ! اگر کالے سیاہ گھوڑوں کے درمیان کسی کے سفید چہرے (اور ) سفید پاؤں والے گھوڑے ہوں تو کیا وہ اپنے گھوڑوں کو نہیں پہچانے گا؟‘‘ انہوں نے کہا: کیوں نہیں ، اے اللہ کےرسول! آپ نے فرمایا:’’وہ وضو کی بناپر روشن چہروں ، سفید ہاتھ پاؤں کے ساتھ آئیں گے اور میں حوض پر ان کا پیشروہوں گا، خبردار ! کچھ لوگ یقیناً میرے حوض سے پرے ہٹا ئے جائیں گے ، جیسے (کہیں اور کا) بھٹکا ہوا اونٹ (جوگلے کا حصہ نہیں ہوتا) پرے ہٹا دیا جاتا ہے ، میں ان کی آوازدوں گا، دیکھو! ادھر آ جاؤ۔ تو کہاجائے گا ، انہوں نے آپ کے بعد (اپنے قول و عمل کو ) بدل لیا تھا۔ تو میں کہوں گا: دور ہو جاؤ، دور ہو جاؤ۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 14 ´قبروں کی زیارت سے ممانعت منسوخ ہے` «. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج إلى المقبرة فقال: ”السلام عليكم دار قوم مؤمنين. وإنا إن شاء الله بكم لاحقون . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دفعہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کی طرف تشریف لے گئے اور فرمایا: ”السلام علیکم (تم پر سلام ہو) اے ایمان والوں کا گھر! اور ہم ان شاءاللہ تم سے ملنے والے ہیں . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 14] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 249، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ سفر کے بغیر قبروں کی زیارت اور قبرستان کو جانا مباح ہے تا کہ مرنے والوں کے لئے دعا کی جائے اور موت کو یاد کیا جائے۔ یاد رہے کہ قبروں کی زیارت سے ممانعت منسوخ ہے۔ ➋ عورتوں کے لئے بھی اپنے قریبی رشتہ داروں مثلا بھائی وغیرہ کی قبر کی زیارت جائز ہے جیسا کہ صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ مثلاً دیکھئے: [صحيح بخاري 1383، صحيح مسلم 974، دار السلام: 2256] ◄ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے بھائی عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کی قبر پرگئی تھیں۔ [ديكهئے المستدرك للحاكم 376/1 ح 1392، وسنده صحيح و صححه الذهبي] ◈ لیکن یادر ہے کہ غیر لوگوں مثلاً عوام میں مشہور بزرگوں کی قبر پر عورتوں کا جانا ممنوع ہے۔ دیکھئے: [سنن ابي داود 3123 وسنده حسن] ◈ بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان عورتوں پر لعنت بھیجی ہے جو کثرت سے قبروں کی زیارت کرتی ہیں۔ دیکھئے: [سنن ابن ماجه 1576، وسنده حسن] اور [سنن الترمذي 1056، وقال: حسن صحیح] ➌ السلام علیکم دعا ہے، اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ میت سنتی ہے کیونکہ جو شخص سلام سن لے تو اس پر جواب دینا واجب ہے اور کسی حدیث میں نہیں آیا کہ مردہ بھی سلام کا جواب دیتا ہے۔ ➍ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بعد میں آنے والے مومن و صالح امتوں کو بھائی کہنا آپ کی طرف سے محبت اور شفقت کا عظیم اظہار ہے ورنہ نبی و رسول تو امتیوں کا امام محبوب راہنما اور مطاع ہوتا ہے نہ کہ صرف بڑا بھائی (!) اس بات کو اچھی طرح سمجھ لیں۔ ◈ سلف صالحین سے یہ ثابت نہیں ہے کہ وہ یہ کہتے پھرتے تھے کہ اللہ کے رسول ہمارے بڑے بھائی ہیں اور بڑے بھائی کی طرح ان کا احترام کرنا چاہئے۔ ➎حوض کوثر برحق ہے جس سے بدعتیوں اور ظالموں کو دور ہٹایا جائے گا۔ ➏ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے دن اپنے امتیوں کو وضو کے اعضاء چمکنے کی وجہ سے پہچان لیں گے۔ مثلاً دیکھئے: [تمهيد 261/20، 262 وسندہ حسن] ➐ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عالم الغیب نہیں تھے بلکہ عالم الغیب صرف ایک اللہ ہے۔ ➑ سخت بدعات، گمراہیوں، کفر اور دور ظلم میں کتاب و سنت پرعمل کرنا بہت بڑی فضیلت والا کام ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 133