You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ خَزَائِنَ الْأَرْضِ فَوَضَعَ فِي يَدَيَّ أُسْوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ، فَكَبُرَا عَلَيَّ وَأَهَمَّانِي، فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنِ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَذَهَبَا، فَأَوَّلْتُهُمَا الْكَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا: صَاحِبَ صَنْعَاءَ، وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ "
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: While I was sleeping, the treasures of the earth were presented to me and I was made to wear in my hands two gold bangles. I felt a sort of burden upon me and I was disturbed and it was suggested to me that I should blow over them, so I blew and both of them disappeared. I interpreted them as two great liars who would appear at any time, one is the inhabitant of San`a' and the other is that of Yamama.
ہمام بن منبہ نے حدیث بیان کی،کہا:یہ احادیث ہیں جو ہمیں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں۔انھوں نے کئی احادیث بیان کیں،ان میں سے (ایک) یہ ہے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب میں سو رہا تھا تو زمین کے خزانے میرے پاس لائے گئے۔اس(خزانے کو لانے والے) نے سونے کے دو کنگن میرے ہاتھوں میں ڈال دیے،یہ دونوں مجھ پر گراں گزرے اور انھوں نے مجھے تشویش میں مبتلا کردیا،تو میری طرف وحی کی گئی کہ ان دونوں پھونک ماریں،میں نے دونوں کو پھونک ماری تو وہ چلے گئے۔میں نے ان سے مراد دو کذب لئے،میں ان کے وسط میں(مقیم) ہوں۔ایک(دائیں ہاتھ پر واقع)صنعاء کا رہنے والا اور دوسرا بائیں ہاتھ پر) یمامہ کارہنے والا۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3922 ´خواب کی تعبیر کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے خواب میں سونے کے دو کنگن دیکھے، پھر میں نے انہیں پھونک ماری (تو وہ اڑ گئے)، پھر میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ اس سے مراد نبوت کے دونوں جھوٹے دعوے دار مسیلمہ اور عنسی ہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 3922] اردو حاشہ: فوائد ومسائل: (1) مرد کے لیے سونے کے زیور پہننا منع ہیں اس لیے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھوں میں سونے کے کنگنوں سے مراد کوئی ناگوار واقعہ یا شخص ہی ہوسکتا ہے۔ اور پھونک مارنے سے مراد ان کا مقابلہ کرنا اور انھیں شکست دینا ہے۔ (2) اسود عینی نے یمن کے شہر صنعاء میں نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔ اسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے اس گھر میں داخل ہوکر قتل کردیا۔ مسلمہ کذاب نے یمن کے شہر صنعاء میں نبوت کا جھوٹا دعوی کیا۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اس کے خلاف فوج کشی کی اور وہ مارا گیا۔ اسے حضرت وحشی رضی اللہ عنہ نے قتل کیا تھا جنھوں نے اسلام قبول کرنے سے پہلے سیدالشھداء حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کو جنگ احد میں شہید کیا تھا۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3922