You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ، وَالسِّوَاكُ، وَاسْتِنْشَاقُ الْمَاءِ، وَقَصُّ الْأَظْفَارِ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ، وَنَتْفُ الْإِبِطِ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ " قَالَ زَكَرِيَّا: قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ زَادَ قُتَيْبَةُ، قَالَ وَكِيعٌ: " انْتِقَاصُ الْمَاءِ: يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ "
A'isha reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: Ten are the acts according to fitra: clipping the moustache, letting the beard grow, using the tooth-stick, snuffing water in the nose, cutting the nails, washing the finger joints, plucking the hair under the armpits, shaving the pubes and cleaning one's private parts with water. The narrator said: I have forgotten the tenth, but it may have been rinsing the mouth
قتیبہ بن سعید ، ابو بکر بن ابی شیبہ او رزہیر بن حرب نے کہا: ہمیں وکیع نے زکریا بن ابی زائدہ سےحدیث بیان کی ، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے ، انہوں نے طلق بن حبیب سے ، انہوں نے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’دس چیزیں (خصائل) فطرت میں سے ہیں : مونچھیں کترنا، داڑھی بڑھانا، مسوک کرنا،ناک میں پانی کھینچنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے جوڑوں کودھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا ، پانی سے استنجا کرنا۔ ‘‘زکریا نے کہا: مصعب نے بتایا: دسویں چیز میں بھول گیا ہوں لیکن وہ کلی کرنا ہو سکتا ہے ۔ قتیبہ نے یہ اضافہ کیا کہ وکیع نے کہا: انتقاض الماء کے معنی استنجا کرنا ہیں ۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 53 ´مسواک دین فطرت ہے` «. . . قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ، وَالسِّوَاكُ . . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دس چیزیں دین فطرت ہیں: مونچھیں کاٹنا، داڑھی بڑھانا، مسواک کرنا . . .“ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 53] فوائد و مسائل: مذکورہ بالا امور انسان کے پیدائشی معاملات سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس لیے انہیں ”سنن فطرت“ کہا جاتا ہے۔ یعنی وہ سنتیں جو جسم انسانی کے خط و خال سے تعلق رکھتی ہیں۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آیت کریمہ «وَإِذِ ابْتَلَى إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ» [2-البقرة:124] ”میں (اللہ تعالیٰ) نے ابراہیم (علیہ السلام) کو دس باتوں کاحکم دیا۔“ جب وہ ان پر عمل پیرا ہوئے تو فرمایا: «إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ» [2-البقرة:124] ”میں تجھے لوگوں کا امام و مقتدا بناؤں گا۔“ تاکہ تیری اقتداء کی جائے اور لوگ تیرے نقش قدم پر چلیں۔ چنانچہ یہ امت محمدیہ خصوصی اعتبار سے ان کی پیروی کی پابند ہے، جس کا آیت «ثُمَّ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا» [16-النحل:123] میں ذکر ہے۔” پھر ہم نے آپ کی طرف وحی کی کہ دین ابراہیم کی پیروی کریں جو کہ دیگر تمام دینوں سے منہ پھیرے ہوئے تھے۔“ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 53