You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «تَجِدُونَ النَّاسَ مَعَادِنَ، فَخِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا، وَتَجِدُونَ مِنْ خَيْرِ النَّاسِ فِي هَذَا الْأَمْرِ، أَكْرَهُهُمْ لَهُ، قَبْلَ أَنْ يَقَعَ فِيهِ، وَتَجِدُونَ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ، الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ»
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: You would find people like those of mine, the good amongst you in the Days of Ignorance would be good amongst you in the days of Islam, provided they have an understanding of it and you will find good amongst people the persons who would be averse to position of authority until it is thrust upon them, and you will find the worst amongst persons one who has double face. He comes with one face to them and with the other face to the others.
ابن شہاب نے کہا:مجھے سعید بن مسیب نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگوں کو کانوں کی طرح پاؤ گے۔ پس جو جاہلیت میں بہتر تھے وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں جب دین میں سمجھدار ہو جائیں اور تم بہتر اس کو پاؤ گے جو مسلمان ہونے سے پہلے اسلام سے بہت نفرت رکھتا ہو (یعنی جو کفر میں مضبوط تھا وہ اسلام لانے کے بعد اسلام میں بھی ایسا ہی مضبوط ہو گا جیسے سیدنا عمر اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہما وغیرہ یا یہ مراد ہے کہ جو خلافت سے نفرت رکھے اسی کی خلافت عمدہ ہو گی)۔ اور تم سب سے برا اس کو پاؤ گے جو دو روّیہ ہو کہ ان کے پاس ایک منہ لے کر آئے اور ان کے پاس دوسرا منہ لے کر جائے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 201 ´سلیم الفطرت لوگ` «. . . وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «النَّاسُ مَعَادِنُ كَمَعَادِنِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا» . رَوَاهُ مُسلم . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ کان ہیں، جس طرح سونے اور چاندی کی کانیں ھوتی ہیں۔ جو لوگ جاہلیت میں اچھے تھے وہ اسلام میں بھی اچھے ہیں بشرطیکہ وہ سمجھدار ہوں۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . .“ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ: 201] تخریج الحدیث: [صحيح مسلم 6709] فقہ الحدیث: ➊ انسانوں میں بعض کو بعض پر فضیلت حاصل ہے۔ ➋ جو شخص ناسمجھی میں اخلاص سے اسلام کی مخالفت کرتا تھا تو جب خلوص دل سے مسلمان ہو جاتا ہے، پھر دین اسلام کا دفاع بھی انتہائی خلوص اور عظیم قربانیوں کے ساتھ سرانجام دیتا ہے۔ جو لوگ جاہلیت میں اسلام کے کٹر مخالف تھے مثلاً سیدنا عکرمہ بن ابی جہل (رضی اللہ عنہ) وغیرہ، جب انہوں نے اسلام قبول کیا تو اپنا مال و جان اور سب کچھ اسلام پر نچھاور کر دیا۔ رضی اللہ عنہم اجمعین ➌ جو شخص دین اسلام (کتاب و سنت) کی نشر و اشاعت میں دل و جان سے ہر وقت مصروف رہے، یہی شخص فقیہ اور صاحب فضل و خیر ہے۔ ➍ بہترین اور افضل کو دوسری بہترین چیزوں کے ساتھ تشبیہ دینا جائز ہے، بشرطیکہ توہین و تحقیر مراد نہ ہو لیکن یاد رہے کہ تشبیہ میں ہر لحاظ سے مماثلت ضروری نہیں ہے۔ ➎ افضل کو افضل کے ساتھ ہی تشبیہ دینا جائز ہے۔ ➏ تمام لوگ اعمال میں برابر نہیں بلکہ مختلف ہوتے ہیں۔ ➐ دین میں سوجھ بوجھ (تفقہ) حاصل کرنے کے لئے ہمہ وقت مصروف اور سرگرم رہنا چاہئے۔ ➑ جس طرح سونے چاندی کو آگ کی بھٹی میں مختلف عوامل اور حالتوں سے گزارا جاتا ہے، تب کہیں جاکر خالص سونا چاندی تیار ہوتے ہیں، اسی طرح اہل ایمان بھی مختلف تکالیف اور مشقتوں میں صبر سے نکلنے کے بعد کندن (اعلیٰ درجے کے مومنین) بن جاتے ہیں۔ ➒ اگر ایمان و اسلام کی نعمت نصیب نہ ہو تو پھر موروثی برتری اور قومی و خاندانی غلبے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 201