You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ شَرِّ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: The worst amongst the people is the double-faced one; he comes to some people with one face and to others with the other face.
اعرج نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدترین انسانوں میں سے دو رخا شخص (بھی) ہوتا ہے۔ وہ ان لوگوں سے ایک چہرے کے ساتھ ملتا ہے اور ان لوگوں سے دوسرے چہرے کے ساتھ ملتا ہے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 23 ´منافقت حرام ہے` «. . . 365- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من شر الناس ذو الوجهين الذى يأتي هؤلاء بوجه ويأتي هؤلاء بوجه.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں سب سے زیادہ شریر وہ شخص ہے جس کے دو چہرے ہوں، ایک گروہ کے سامنے وہ ایک چہرہ لے کر آئے اور دوسرے گروہ کے سامنے دوسرا چہرہ لے کر آئے۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 23] تحقیق: سندہ صحیح تخریج: [الموطأ رواية يحييٰ 991/2 ح1930، ك56 ب8 ح21، التمهيد 261/18، الاستذكار: 1866] [وأخرجه مسلم 2526 بعد ح2604، من حديث مالك به] تفقه: ➊ منافقت حرام بلکہ انتہائی سنگین جرم ہے۔ ➋ ایمان اور نفاق دو متضاد چیزیں ہیں لہٰذا اہل ایمان دو چہروں والے نہیں ہوتے۔ ➌ ریاکاری حرام ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 365