You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ قَالُوا فَالشَّدِيدُ أَيُّمَ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ
Abu Huraira reported: I heard Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: One is not strong because of one's wrestling skillfully. They said: Allah's Messenger, then who is strong? He said: He who controls his anger when he is in a fit of rage.
زبیدی نے زہری سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے حمید بن عبدالرحمٰن نے بتایا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرماتے تھے: پچھاڑ دینے سے کوئی شخص طاقتور نہیں ہوتا۔ صحابہ نے پوچھا: اللہ کے رسول! پھر طاقت ور کون ہے؟ آپ نے فرمایا: جو غصے کے وقت خود کو قابو میں رکھتا ہے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 470 ´صبر و تحمل اور مجاہدہ نفس افضل کام ہے` «. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ليس الشديد بالصرعة، إنما الشديد الذى يملك نفسه عند الغضب.“» رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”طاقتور اور بہادر وہ نہیں جو کشتی لڑنے سے غالب آئے بلکہ طاقتور اور بہادر وہ ہے جو غصے کی حالت میں اپنے آپ پر قابو پائے۔“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 470] تخریج الحدیث: [الموطأ رواية يحييٰ بن يحييٰ 906/2، ح 1762، ك 47 ب 3 ح 12، التمهيد 321/6، الاستذكار: 1678 ● وأخرجه البخاري 6114، ومسلم 2609، من حديث مالك به] تفقه: ➊ «الصُّرَعَةُ:» لغت میں بہت پچھاڑنے والے، زبردست پہلوان اور غالب رہنے والے شخص کو کہتے ہیں۔ دیکھئے: [القاموس الوحيد ص 921] «الصُّرْعَةُ:» بہت پچھاڑے جانے والے، کمزور پہلوان اور مغلوب رہنے والے شخص کو کہتے ہیں۔ ➋ ذاتی دشمن کے خلاف لڑائی کی بہ نسبت صبر و تحمل اور مجاہدہ نفس افضل کام ہے۔ دیکھئے: [التمهيد 323/6] ➌ بغیر کسی شرعی عذر کے غصہ کرنا پسندیدہ کام نہیں۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 17