You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنِيهِ حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ، أَخْبَرَهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ، - وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ أُخْتُ عُكَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ أَحَدُ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ - قَالَ: أَخْبَرَتْنِي أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا لَمْ يَبْلُغْ أَنْ يَأْكُلَ الطَّعَامَ قَالَ: عُبَيْدُ اللهِ أَخْبَرَتْنِي «أَنَّ ابْنَهَا ذَاكَ بَالَ فِي حَجْرِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاءٍ فَنَضَحَهُ عَلَى ثَوْبِهِ وَلَمْ يَغْسِلْهُ غَسْلًا»
Ubaidullah b. Abdullah b. 'Utba b. Mas'ud said: Umm Qais, daughter of Mihsan, was among the earliest female emigrants who took the oath of allegiance to the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ), and she was the sister of 'Ukkasha b. Mihsan, one amongst the sons of Asad b. Khuzaima. He (the narrator) said: She (Umm Qais) told me that she came to the Messenger of Allah (may peace he upon him) with her son and he had not attained the age of eating food. He (the narrator, 'Ubaidullah), said: She told me that her son passed urine in the lap of the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ). The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) sent for water and sprayed it over his garment (over that part which was contaminated with the urine of the child) and he did not wash it thoroughly
یونس بن یزید نے کہا: مجھے ابن شہاب نے خبر دی، کہا: مجھے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود نے حضرت ام قیس بنت محصن ؓ سے (وہ جو سب سے پہلے ہجرت کرنے والی ان عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کی بیعت کی تھی اور عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ جو بنواسد بن خزیمہ کے ایک فرد ہیں ، کی بہن تھیں ) روایت کی ، کہا: انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ نبی اکرمﷺ کی خدمت میں اپنا بیٹا لے کر حاضر ہوئیں جو ابھی اس عمر کو نہ پہنچا تھا کہ کھانا کھا سکے۔ ( ابن شہاب کے استاد ) عبیداللہ نے کہا: انہوں ( ام قیسؓ) نے مجھے بتایا کہ میرے اس بیٹے نے رسو ل ا للہﷺ کی گود میں پیشاب کر دیا تو رسو ل اللہ ﷺ نے پانی منگوایا اور اسے اپنے کپڑے پر بہا دیا اور اسے اچھی طرح دھویا نہیں ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 36 ´شیر خوار بچے کا پیشاب` «. . . عن ام قيس ابنة محصن: انها اتت بابن لها صغير لم ياكل الطعام إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاجلسه رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجره فبال على ثوبه، فدعا بماء فنضحه ولم يغسله . . .» ”. . . ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ اپنے چھوٹے بچے کو جس نے ابھی کھانا شروع نہیں کیا تھا، لے کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بچے کو اپنی گود میں بٹھا لیا، پھر اس بچے نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا، پھر آپ نے کپڑے پر پانی چھڑکا اور اسے نہ دھویا . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 36] تخریج الحدیث: [واخرجه البخاري 223، من حديث مالك به و رواه مسلم 287، من حديث ابن شهاب الزهري به] تفقہ ➊ ایسے بچے جنہوں نے ابھی روٹی وغیرہ کھانا شروع نہیں کی، ان کے پیشاب کی جگہ پر صرف پانی چھڑکنے اور وہ نابالغہ بچی جس نے ابھی روٹی وغیرہ کھانی شروع نہیں کی، اس کے پیشاب کی جگہ کو دھونے والی حدیث متواتر ہے۔ دیکھئے: [نظم المتناثر 37] ➋ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انتہائی چھوٹے بچوں سے بھی پیار و محبت اور شفقت کا برتاؤ کرتے تھے۔ الله تعالیٰ نے آپ کو رحمت للعالمین بنا کر بھیجا۔ صلی اللہ علیہ وسلم ➌ شیر خوار بچہ اگر کپڑے یا جسم پر پیشاب کر دے تو متاثرہ مقام کو دھونا ضروری نہیں ہے بلکہ صرف پانی چھڑک دینا ہی کافی ہے۔ دیکھئے: [موطأ امام مالک: ح: 461] ➍ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے چھوٹے بچے کے پیشاب سے متاثرہ حصے کے بارے میں فرمایا: ”اس پر پانی چھڑکنا چاہئے۔“ [مصنف ابن ابي شيبه 119/1 ح1274، وسنده صحيح] ➎ ام قیس کا نام جزامہ بنت وہب بن محصن ہے۔ رضی اللہ عنہا ➏ اس پر اجماع ہے کہ کھانا کھانے والے ہر آدمی کا پیشاب نجس ہے۔ [التمهيد 109/9] ➐ کتاب و سنت کے مقابلے میں ہر قیاس مردود ہے۔ ➑ سیدنا ابوالسمح رضی اللہ عنہ سے مروی ایک مرفوع حدیث میں آیا ہے کہ بچی کے پیشاب کی وجہ سے دھویا جاتا ہے اور بچے کے پیشاب کی وجہ سے پانی چھڑکا جاتا ہے۔ [سنن ابي داؤد 376 وسنده صحيح وصححه ابن خزيم: 283 والحاكم: 166/1، والذهبي] اس حدیث کو حافظ ابن عبد البر کا ضعیف قرار دینا غلط ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 56